تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پاسپورٹ ایکسپائر ہونے پر اقامے کی تجدید، سعودی حکام کی وضاحت

ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم افراد کے پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کے بعد اقامے کی تجدید کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں اقامہ قوانین کے مطابق غیر ملکیوں کے اقامے کا اجرا اور تجدید کے لیے پاسپورٹ اہم ہے، پاسپورٹ کی مدت پانچ یا 10 برس ہوتی ہے جبکہ اقامہ کی سالانہ بنیاد پر تجدید کی جاتی ہے۔

جوازات کے سسٹم میں ہر غیر ملکی کارکن کے اقامے اور پاسپورٹ کی تفصیلات موجود ہوتی ہیں، اگر کارکن کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہو چکی ہو تو سسٹم میں اقامہ کی تجدید ممکن نہیں ہوتی اس لیے پاسپورٹ ایکسپائر ہونے سے قبل اسے تجدید کروانا ضروری ہوتا ہے۔

پاسپورٹ تجدید کروانے کے بعد اس کی معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کروانا ضروری ہوتی ہے تاکہ سسٹم اپ ڈیٹ رہے، پاسپورٹ کی معلومات جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کروانے کے عمل کو عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔

غیر ملکی کارکن کے اہل خانہ اس کے زیر کفالت ہوتے ہیں جن کے معاملات کو جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ رکھنا کارکن کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے فیملی کے اقامے کی تجدید کے حوالے سے دریافت کیا ہے کہ اہل خانہ میں سے کسی ایک یا دو افراد کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں اقامہ تجدید کرایا جا سکتا ہے؟

سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ اہل خانہ میں سے کسی کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں سربراہ خانہ کے اقامہ کی تجدید میں کوئی امر مانع نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ سربراہ خانہ کے اقامہ کی تجدید کے ساتھ ہی تمام اہل خانہ کے اقامے کی از خود تجدید ہو جاتی ہے، جس کے لیے فیملی پر عائد ماہانہ بنیاد پر فیس ادا کرنا بنیادی شرط ہے۔

جوازات کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے اقامہ کارڈ پر اب مقررہ مدت ختم ہونے کی تاریخ درج نہیں کی جاتی جبکہ قبل ازیں اقامہ کارڈ ایک برس کے لیے بنایا جاتا تھا جسے تجدید کے وقت دوسرا پرنٹ کرنا ضروری ہوتا تھا۔

اب یہ سسٹم ختم کردیا گیا ہے اوراقامہ کارڈ پر مقررہ مدت ختم ہونے کی تاریخ (ایکسپائری) درج نہیں کی جاتی۔

اقامہ تجدید کے لیے مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد سسٹم میں سالانہ بنیاد پر تجدید کردی جاتی ہے، اقامے کی تجدید ہوتے ہی اقامہ ہولڈر کے موبائل پر پیغام ارسال کردیا جاتا ہے جبکہ جوازات کے ابشر پورٹل پر بھی کارکن کے اقامے کی تاریخ درج کردی جاتی ہے۔

کارکن چونکہ اپنے اہل خانہ کا کفیل ہوتا ہے اس لیے تجدید کے وقت صرف سربراہ خانہ کے اقامے کی تجدید کے لیے کارآمد پاسپورٹ کا ہونا لازمی ہے۔

Comments

- Advertisement -