صنعا: سعودی اتحادی افواج کی جانب سے ایک بار پھر یمن میں فضائی بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں 22 عام شہری مارے گئے۔
تفصیلات کے مطابق یمنی صوبے حجہ میں فضائی بمباری کے باعث بائیس عام شہری ہلاک ہوگئے، جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد نے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا البتہ اس حملے میں یمنی شہری بھی مارے گئے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی نمائندہ برائے یمن لیزا گرینڈ کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے کئی بچوں کو دارالحکومت صنعا بھیجا گیا ہے جہاں انہیں طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے حملے کے حوالے سے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا، جبکہ اقوام متحدہ نے انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رواں ہفتے حجہ کے شہر کشر سے تقریباً پانچ ہزار خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تھا، حوثی باغیوں نے مذکورہ علاقے میں کئی ٹھکانے قائم کررکھے ہیں۔
سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، 10 عام شہری ہلاک
خیال رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں عرب اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کی سمندری حدود میں ماہی گیروں کی کشتی پر فضائی بمباری کی تھی جس کی زد میں آکر 18 ماہی جاں بحق ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے میں 10 عام شہری ہلاک ہوگئے تھے۔