تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

سعودی شہری نے 6سال تجربے کے بعد قدیم لوبان کاشت کرلی

ریاض : سعودی شہری چھ سال بعد لوبان کاشت کرنے میں کامیاب ہوگیا جبکہ ماضی میں متعدد مرتبہ عربی لوبان کا درخت لگانے کے تجربے ناکام ہوچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ایک مقامی باشندہ دُھونی کے واسطے تیار کیے جانے والے عربی لوبان کا درخت لگانے میں کامیاب ہو گیا، سعودی شہری ابراہیم الدخیل کو 6 برس کے صبر آزما اور طویل تجربات کے بعد اپنے مقصد میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوبان کی کاشت میں ابراہیم کا تجربہ ایک اہم ترین زرعی تجربہ شمار کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل سعودی عرب کے مختلف مقامات پر کئی برسوں کے دوران اس قدیم درخت کو لگانے کے بہت سے تجربات ناکام ہو چکے تھے۔

ابراہیم نے عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے باور کرایا کہ لوبان کے درخت کی کاشت میں کامیابی متعدد مقامات پر کیے جانے والے تجربات کے بعد سامنے آئی۔

انہوں نے کہا کہ لوبان کے درخت کی اہمیت اس کی بھاری معاشی قیمت میں پوشیدہ ہے، سلطنتِ عُمان کے صوبے ظفار میں واقع پہاڑی سلسلہ زمین پر لوبان حاصل کرنے کا ایک اہم ترین ذریعہ شمار کیا جاتا ہے۔

ابراہیم کا کہنا تھا کہ لوبان کا درخت ٹھنڈی آب و ہوا میں دم توڑ دیتا ہے، لوبان کا درخت ہزاروں سال بعد بھی اپنی کاشت کے حوالے سے پراسرار ہے، رومیوں اور اغریقوں کو اس قدیم درخت کی کاشت کے حوالے سے کوششوں میں کامیابی نہ مل سکی۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوبان کا درخت سلطنتِ عُمان کے صوبے ظفار میں واقع پہاڑی علاقوں کے علاوہ یمن کے کچھ حصوں میں پروان چڑھتا ہے۔ ان مقامات کے اطراف 7 ہزار برس سے مشہور تجارت اور بڑے تجارتی راستوں نے جنم لیا۔

جزیرہ نما عرب نے 18 ایسے راستوں کو جانا جو دُھونی کی تجارت کے واسطے استعمال ہوا کرتے تھے، عربی لوبان قبل مسیح کے وقت سے معروف ہے، قدیم تہذیبوں نے اس پر انحصار کیا جن میں حضر موت کی مملکت کے علاوہ معین، ثمودیوں اور انباط کی مملکتیں شامل ہیں۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوبان اپنے طبّی فوائد کے ساتھ مذہبی اہمیت کا بھی حامل ہے، قدیم طب علاج کے مختلف نسخوں میں اس کا استعمال کیا کرتی تھی۔ جبکہ بعض نسخوں میں ابھی تک استعمال جاری ہے۔

Comments

- Advertisement -