تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

سعودی نوجوان نے جان پہ کھیل کر سیلاب میں پھنسنے والے خاندانوں کو بچا لیا

ریاض: سعودی عرب میں ایک نوجوان نے اپنی جان پر کھیل کر سیلاب میں پھنسنے والے 2 خاندانوں کو بچا لیا، پھنسنے والوں میں خواتین اور بچے بھی موجود تھے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی تربہ کمشنری کی العلبہ تحصیل کے سعودی نوجوان ناجی بن ناصر البقمی نے 2 خاندانوں کے 8 افراد کو وادی تربہ کے سیلاب میں بہنے سے بچالیا۔

دونوں خاندانوں کے افراد السد الجوفی ڈھلوان سے گزر رہے تھے جبکہ کچھ فاصلے پر واقع پہاڑی علاقے سے آنے والا سیلابی ریلا وادی تک پہنچ گیا تھا۔

سعودی نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ مقامی باشندوں کے ساتھ وادی تربہ کے کنارے موجود تھے، اسی دوران دو گاڑیوں کو وادی سے گزرتے ہوئے دیکھا، اندازہ ہوگیا کہ مسافروں کا تعلق ہمارے علاقے سے نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں خطرے سے متنبہ کرنے کی کوشش کی اور وادی کو عبور کرنے سے منع کیا لیکن دوسرے کنارے پر ہونے کی وجہ سے انہوں نے بات نہیں سنی اور آگے بڑھ گئے۔

ناجی بن ناصر البقمی نے بتایا کہ وادی میں دونوں خاندانوں کی گاڑیاں سیلاب میں پھنس گئیں، گاڑیوں میں موجود افراد مدد کے لیے پکارنے لگے۔ سیلاب کی صورتحال بے حد خطرناک تھی اور ان کی مدد کے لیے ہم کچھ بھی کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے۔

سعودی نوجوان کا کہنا تھا کہ بچوں اور خواتین کی آوازیں سن کر وہ خود پر قابو نہ رکھ سکے اور فوری طور پر گھر سے جو وہاں سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا، بڑی گاڑی لے کر پہنچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ محصور خاندانوں کو سیلابی ریلے سے نکالنے کے لیے مقامی نوجوانوں نے بھی میری مدد کی اور ہم 8 افراد کو بچانے میں کامیاب رہے، ان میں 3 مرد، 3 خواتین اور 2 بچے تھے۔ بعد میں پتہ چلا کہ ایک 30 سالہ نوجوان بھی گاڑی الٹنے کی وجہ سے لاپتہ ہے۔ بعد ازاں اس کی لاش مل گئی۔

ناجی بن ناصر البقمی کا کہنا تھا کہ العلبہ تحصیل میں شہری دفاع اور ہلال احمر کے سینٹر نہیں ہیں، بارش اور وادیوں میں سیلاب آنے پر لوگ پھنس جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -