تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

محمد بن سلمان کے حوالے سے اسرائیلی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب ہوگیا

ریاض: سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ولی عہد محمد بن سلمان اور اسرائیلی وزیراعظم کی ملاقات کے حوالے سے چلنے والی خبروں من گھڑت اور جھوٹ قرار دے دیا۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعے کو سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان اور اسرائیلی وزیر اعظم کی کوئی ملاقات ہوئی اور نہ ہی مستقبل میں اس بات کا کوئی امکان ہے۔

انہوں نے میڈیا پر نشر ہونے والی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی حکام اُس وقت تک اسرائیلی وزیر اعظم سے کوئی ملاقات نہیں کریں گے جب تک مشرق وسطیٰ کا مسئلہ حل نہ ہوجائے۔

وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی میڈیا ملاقات کے حوالے سے بے بنیاد باتیں پھیلا رہا ہے، سعودی عرب کی روز اول سے ایک ہی پالیسی ہے کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں اور اسرائیل سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے‘۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ایک بار پھر وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ سعودی عرب نے امریکا کی جانب سے پیش کیا جانے والا مشرقِ وسطیٰ کا امن منصوبہ مسترد کردیا ہے، ہم فلسطین پر کسی بھی ملک کا قبضہ نہیں ہونے دیں گے اور قبلہ اول کا ہر صورت تحفظ یقینی بنائیں گے’۔

مشرقِ وسطیٰ امن منصوبہ

یاد رہے کہ 29 جنوری کوٹرمپ نے 80 صفحات پر مبنی مشرق وسطیٰ کا امن منصوبہ پیش کیا تھا، امریکی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیت المقدس اسرائیل کا غیرمنقسم دارالحکومت رہے گا جبکہ فلسطینیوں کو مقبوضہ مشرقی یروشلم میں دارالحکومت بھی فراہم کیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امن منصوبے سے فلسطین میں پچاس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، اگر سارے معاملات آسانی کے ساتھ طے ہوگئے تو 10 لاکھ فلسطینیوں کو ملازمت کے مواقع بھی مل سکیں گے۔

ٹرمپ کی جانب سے منصوبے کا اعلان ہونے کے بعد سے اب تک ہزاروں فلسطینیوں نے سڑکوں پر ہیں اور انہوں نے اس پلان کو یکسر مسترد کر دیا۔ تین روز سے احتجاج کرنے والے مظاہرین مسلسل امریکا اسرائیل دوست اور اسرائیل نا منظور کے نعرے بلند کررہے ہیں۔ مظاہرین نے امریکا کو باور کروایا کہ اُن کی سرزمین پر کوئی بھی ملک اپنی مرضی کی پالیسی مسلط نہیں کرسکتا۔

فلسطینی حکام کا ردعمل، امریکا سے تعلق ختم کرنے کا اعلان

بعد ازاں فلسطینی حکام نے ٹرمپ کے امن منصوبے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے امریکا سے تعلقات ختم کردیے، غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمودعباس امریکا کے امن منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب ہمارے امریکا سے کوئی تعلقات نہیں ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ امریکا اب فلسطین کا ہمدرد یا دوست ملک نہیں رہا، اس لیے واشنگٹن سے تعلقات بالکل ختم کررہےہیں۔

Comments

- Advertisement -