اشتہار

عالمی سطح پر تیل کی رسد میں نمایاں کمی کا امکان

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب اور روس کی جانب سے تیل کی رسد میں کٹوتی میں توسیع کے سبب عالمی سطح پر تیل کی پیداوار کمی کا قوی امکان ہے۔

اس حوالے سے بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور روس کی جانب سے 2023کے آخر تک تیل کی رسد میں کٹوتی میں توسیع سے چوتھی سہ ماہی کے دوران میں مارکیٹ میں پیداوار میں کمی نمایاں اضافہ ہوجائے گا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یاد رہے کہ تیل برآمد کنندگان ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور اس کے اتحادیوں پر مشتمل اوپیک پلس نے مارکیٹ کو مضبوط بنانے کے لیے 2022 میں تیل کی رسد کو محدود کرنا شروع کیا تھا۔

- Advertisement -

رواں ماہ سعودی عرب اور روس نے تیل کی پیداوار میں جاری 13 لاکھ بیرل یومیہ کی کٹوتی میں رواں سال 2023کے آخر تک توسیع کا اعلان کیا جس کے بعد پہلی بار برینٹ آئل بینچ مارک برینٹ کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی تھی۔

ادارے کا کہنا ہے کہ 2023 کے آغاز سے اب تک اوپیک پلس کے ارکان کی جانب سے 25 لاکھ بیرل سے زیادہ پیداوار میں کٹوتی کی تلافی امریکا، برازیل اور ایران سمیت اتحاد سے باہر کے تیل پیدا کنندگان کی جانب سے رسد میں اضافے سے کی گئی ہے۔

عالمی توانائی ایجنسی کی تیل کی ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر کے بعد اوپیک پلس کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے چوتھی سہ ماہی کے دوران میں عالمی مارکیٹ میں رسد میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔

تاہم دوسری جانب ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگلے سال کے آغاز میں عدم کٹوتی سے رسد میں ہونے والی کمی توازن کو فاضل میں تبدیل کردے گی، نیز ذخائر کم سطح پر ہوں گے جس سے نازک معاشی ماحول میں اتار چڑھاؤ میں ایک اور اضافے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ ماہ تیل کی پیداوار میں 10 لاکھ بیرل یومیہ رضاکارانہ کمی کی پالیسی میں دسمبر 2023تک اضافے کا اعلان کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یومیہ پیداوار میں کمی کا یہ فیصلہ اس فیصلے سے الگ ہے جو اپریل 2023میں لیا گیا تھا جس کا اطلاق دسمبر 2024 تک ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق رضاکارانہ طور پر لیے گئے فیصلے کا مقصد اُن حفاظتی کوششوں پر زور دینا ہے جو اوپیک پلس کی طرف سے تیل کی مارکیٹ میں استحکام لانے کے لیے کی جارہی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں