تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

سعودی اقامہ ایکسپائر ہونے لگا!

ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) نے اقامہ ایکسپائر ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر اہم وضاحت جاری کی ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جوازات سے ایک غیرملکی نے استفسار کیا کہ فیملی کا اقامہ ایکسپائر ہونے لگا ہے اور میں انہیں خروج ونہائی پر بھیجنا چاہتا ہوں، کیا ایسا ممکن ہے؟ اور یہ بھی بتائیں کہ فائنل ایگزٹ لگانے کے بعد بچوں پر عائد ماہانہ فیس ادا کرنا ہوگی یا نہیں؟۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ نے جواب دیا کہ خروج نہائی لگانے کے بعد 60 دن کی مہلت ہوتی ہے، اس دوران انہیں مملکت سے نکلنا ہوگا، مذکورہ مدت میں سفر نہ کرنے کی صورت میں خروج نہائی کینسل کرانے کے بعد دوبارہ اقامہ تجدید کرایا جائے، اور مقررہ وقت میں سعودی عرب سے روانہ ہوجائیں تو فیملی پر ماہانہ فیس عائد نہیں ہوتی۔

جوازات نے کہا کہ مملکت میں مقیم اقامہ ہولڈرز اگراپنے اہل خانہ کا خروج نہائی لگانا چاہتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ وہ اس وقت خروج نہائی لگائیں جب اقامہ کی مدت میں کم از کم 2 ماہ سے زیادہ کا عرصہ باقی ہو۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ کا جواب آگیا، ‘واپسی ممکن نہیں ۔۔۔۔۔۔’

یہ بھی بتایا گیا کہ جن افراد کا خروج نہائی لگایا جائے گا انہیں مملکت سے روانہ ہونے کے لیے زیادہ سے زیادہ 60 دن کی مہلت دی جاتی ہے، اس دوران مملکت سے جانا لازمی ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ اگر اقامہ کی مدت 60 دن سے کم ہے تو اہل خانہ کے خروج نہائی کے وقت باقی ماندہ دنوں کے حساب سے فیس ادا کرنا ہوگی جس کی ادائیگی کے بعد ہی خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزہ لگانا ممکن ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -