تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

سعودی دوشیزہ کا تیر سے بوتل کیپ چیلنج پورا کرنے کا شاندار مظاہرہ

ریاض : سعودی دوشیزہ نے تیرکے ڈھکن سے بوٹل کا ڈھکن کھولنے کا چیلنج پورا کرکے سوشل میڈیا صارفین کو حیرانگی میں مبتلا کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ان دنوں فلائنگ کک کے ذریعے بوتل کے ڈھکن کھولنے کا چیلنجگردش کررہاہے، اس حوالے سے ایک سعودی دوشیزہ مشاعل العتیبی نے باٹل کیپ چیلنج کو کامیابی سے پورا کر کے خوب داد وصول کی ہے تاہم ان کا انداز سب سے انوکھا رہا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عام طور سے باٹل کیپ چیلنج کا مقصد فلائنگ کِک کے ذریعے بوتل کو گرائے بغیر بوتل کے ڈھکن کو اڑانا ہوتا ہے، البتہ مشاعل نے تیر اندازی کے ذریعے اس چیلنج کو پورا کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بوتل کا ڈھکن کھولنے کے چیلنج کا آغاز سب سے پہلے مکسڈ مارشل آرٹس کے ایتھلیٹس نے شروع کیا تھا، اس کے بعد ہالی وڈ اداکار جیسن اسٹیتھم نے اس چیلنج کو اپنایا اور اب یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے۔

مشاعل نے بتایا کہ میں نے کتابوں اور وڈیو کلپوں کے ذریعے اس کھیل کے اسرار و رموز کی جان کاری حاصل کی، مملکت میں اس کھیل تک خواتین کو رسائی کچھ عرصہ پہلے حاصل ہوئی ہے، اس کے بعد میں نے کھیل کے تمام زاویوں سے مہارتوں کو جانا۔

مشاعل کا کہنا تھا کہ "مملکت میں تیر اندازی کی چیمپین شپ جیتنے کے بعد اب میں بیرونی مقابلوں میں شرکت کرنے اور بین الاقوامی ایونٹس میں سعودی عرب کی نمائندگی کرنے کے لیے کوشاں ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سعودی معاشرے میں خواتین کے لیے تیر اندازی کو فروغ دینے پر کام کرنا چاہتی ہوں۔ مملکت میں چیمپین شپ کے انعقاد کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ مقامی سطح پر تیر اندازی میں مہارت اور صلاحیت کی حامل خواتین موجود ہیں”۔

مشاعل کے مطابق سعودی تیر اندازی فیڈریشن خواتین کے اس کھیل میں داخلے کے سلسلے میں تمام تر معاونت اور خدمات پیش ٍکر رہی ہے، اس طرح ویژن 2030 پروگرام کو تقویت ملے گی۔

مشاعل نے کہا کہ اس کھیل میں زیادہ نقل و حرکت کی ضرورت نہیں اور سعودی خواتین یا نوجوان لڑکیاں اپنے پردے کے ساتھ اس میں بھرپور حصہ لے سکتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -