ریاض: سعودی حکام نے شناختی کارڈ پر خواتین کے حجاب کے بغیر تصویر لگانے کی پابندی کی تردید کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ شہری امور نے کہا ہے کہ نئے سعودی شناختی کارڈ میں خواتین کو حجاب کے بغیر تصویر لگانے کا پابند بنانے کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
محکمہ شہری امور کے ترجمان محمد الجاسر نے واضح کیا کہ اس حوالے سے جو کچھ کہا جا رہا ہے وہ بے بنیاد ہے، عوام الناس کو چاہیے کہ خبریں مصدقہ ذرائع سے حاصل کریں۔
دراصل شناختی کارڈ کے حوالے سے محکمہ شہری احوال نے ایک پرانی شق حذف کر دی ہے، جس میں یہ لکھا گیا تھا کہ شناختی کارڈ کے اجرا کے لیے خواتین پر لازم ہے کہ وہ بال اور گلے کو ڈھانپے رکھیں، یہ شق ہٹانے کی وجہ سے یہ غلط فہمی پیدا ہوئی کہ حکومت نے خواتین کو بغیر حجاب تصویر لگانے کا پابند بنا دیا ہے۔
#الأحوال_المدنية تطلق خدمة تجديد بطاقة الهوية الوطنية إلكترونيًا عبر ” #أبشر"
• رفع صورة شخصية من خلال أبشر تتماشى مع اشتراطات ومتطلّبات الخدمة.
• طلب إيصال البطاقة إلى العنوان.
يستفيد من الخدمة المواطن والمواطنة في حال تبقي 180 يومًا أو أقل على انتهاء بطاقة الهوية الوطنية. pic.twitter.com/2jcktyFjUl
— بندر السليس (@BmsKsa) June 12, 2022
محکمے کے ترجمان نے کہا یہ شق اب حذف کردی گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ خواتین کے لیے لازم نہیں رہا کہ وہ تصویر بنواتے وقت اپنے بال اور گلے پر دوپٹہ اوڑھے رکھیں۔
انھوں نے کہا شناختی کارڈ کے لیے تصویر کے جو معیار مقرر کیے گئے ہیں ان کے نمونے جاری کر دیے گئے ہیں، جن سے جانا جا سکتا ہے کہ کون سی تصویریں قابل قبول ہیں اور کون سی نہیں، جب کہ 10 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کے لیے شماغ اور عقال کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔
محکمے نے بعض مریضوں اور معذوروں کے لیے یہ سہولت بھی مہیا کر دی ہے کہ محکمے کا فوٹوگرافر خود ان کے پاس جا کر معیار کے مطابق تصویر بنائے گا۔