تازہ ترین

سعودی عرب کے تمام ریستوران کیش فری ہوگئے

ریاض: سعودی عرب کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اب قہوہ خانوں اور ریستورانوں میں آن لائن رقم کی ادائیگی پر پابندی ہوگی۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے قومی ادارے کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ حکومتی احکامات کی روشنی میں 28 جولائی سے تمام قہوہ خانوں اور ریستورنٹ کو آن لائن ادائیگی کا پابند بنادیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق آن لائن ادائیگی کا مطلب یہ ہے کہ اب وہاں نقد رقم وصول کرنے کی اجازت نہیں ہوگی بلکہ گاہک اپنے بل کارڈ کے ذریعے ادا کریں گے۔

محکمے کی جانب سے جاری اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ سعودی عرب میں موجود تمام قہوہ خانوں، کیفے ٹیریا، بوفے، تازہ مشروبات فروخت کرنے والی دکانوں، آئس کریم پارلرز، کافی شاپس اور فاسٹ فوڈ کے ریستوران کی انتظامیہ کارڈ کے ذریعے ہی رقم وصول کرے گی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب: ریسٹورنٹس، تجارتی مراکز کے لیے بڑی سہولت

علاوہ ازیں سی فوڈز (آبی جانور)، تلی ہوئی مچھلی، کیٹرنگ یا تقریبات میں کھانے فراہم کرنے والے ٹھیکداروں یا کمپنیوں کو بھی آن لائن ادائیگی ہی کرنا ہوگی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ریستورانوں یا کاروبار کرنے والوں میں سے کسی ایک نے بھی آن لائن وصولی قانون کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

سرکاری محکمے نے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ نقد لین دین کرنے والے مالک کے خلاف ہیلپ لائن نمبر 1900 یا پھر ’بلاغ تجاری‘ ایپلی کیشن پر شکایات درج کرائیں۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق تجارتی اداروں میں کیش فری پروگرام 14 جون 2019 میں شروع ہوا تھا، جس کا آغاز  پیٹرول پمپ اسٹیشنوں اور ان کے ماتحت سروس اسٹیشنز سے ہوا تھا۔

حکومت نے پیٹرول پمپس پر اس پروگرام کا تجربہ کامیاب ہونے کے بعد طے کیا تھا کہ 25 جولائی 2020 کے بعد سے تمام اداروں میں نقد وصولی کی پابندی کے قانون کو مکمل طور پر نافذ کر دیا جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: زائرین کی صحت کا خیال رکھنے کے لیے ریستورانوں پر کڑی پابندیاں عائد

وزارت تجارت کے ترجمان عبدالرحمن الحسین کا کہنا تھا کہ ’اگر اداروں میں سے کوئی ایک آن لائن وصولی کے نظام کی پابندی نہیں کر رہا ہو تو ایسی صورت میں صارفین کا حق ہے کہ وہ اس کے خلاف رپورٹ کریں‘۔

Comments

- Advertisement -