جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

مبارک ثانی کیس میں نظرثانی درخواستیں جزوی طور پر منظور

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں نظرثانی درخواستیں جزوی طورپرمنظورکرلیں، اورکہا ختم نبوت پر غیر مشروط ایمان کےبغیر کوئی مسلمان نہیں ہوسکتا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے مبارک احمد ثانی کیس میں نظرثانی درخواستوں کافیصلہ سنادیا، فیصلہ جسٹس نعیم اخترافغان نےپڑھ کرسنایا۔

جسٹس نعیم اخترافغان نے کہا کہ فیصلہ اردو میں تحریرکیا گیا ہے، ہم نے21صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلہ لکھاہے، فیصلےمیں تمام تحفظات کو مدنظررکھاگیاہے۔

- Advertisement -

جسٹس نعیم اخترافغان کا کہنا تھا کہ فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےتحریرکیاہے، فیصلےمیں جید علماءکی جانب سےدی گئی معاونت اور قرآن وحدیث کےحوالا جات کوشامل کیاہے، امیدہےتفصیلی فیصلہ پڑھنےسےابہام دورہوجائےگا، تفصیلی فیصلہ آج ہی اپ لوڈ کر دیا جائے گا۔

فیصلے میں سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں نظرثانی درخواستیں جزوی طورپر منظورکرلیں۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ حضرت محمدﷺ کی ختم نبوت پرغیر مشروط ایمان کےبغیرکوئی مسلمان نہیں ہوسکتا، آرٹیکل 260 میں ختم نبوت کو ایمان کا لازمی جزو قرار دیا گیا ہے، احمدی کہنے والوں کے حوالے سےشریعت کورٹ کے مجیب الرحمان فیصلے کواہمیت حاصل ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ احمدیوں کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت اورسپریم کورٹ فیصلوں سےانحراف نہیں ہوسکتا، آئین میں دیا گیا مذہبی آزادی کا بنیادی حق آئین ،قانون ،امن عامہ سےمشروط ہے ،عدالت معاملےپر دینی مدارس کی تجاویز اور معاونت پر مشکور ہے۔

خیال رہے مبارک احمد ثانی کیس میں پنجاب حکومت اوردیگرفریقین نے نظرثانی کی درخواست دائرکی تھی اور نظرثانی کیس میں مختلف مکاتب فکر کے علما اورمدارس کا موقف سنا گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں