منگل, مارچ 25, 2025
اشتہار

عمران خان نااہلی کیس: وکیل تحریک انصاف کے دلائل مکمل، فیصلہ قریب

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پہلے جواب میں 65 لاکھ تحفہ دینے کا ذکر نہیں، اچانک ہی تحفہ دینے کا معاملہ سامنے آیا۔ ایک لاکھ ڈالر کی ٹرانزیکشن کا ثبوت نہیں ملا۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان نا اہلی کیس فیصلے کے قریب جانب بڑھنے لگا۔ آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ عدالت نے 75 ہزار پاؤنڈ ظاہر نہ کرنے سے متعلق پوچھا تھا۔ عدالت نے پوچھا تھا کہ ظاہر نہ کرنے کے کیا نتائج ہوں گے، جنکہ عدالت نے 2003 کی بینک اسٹیٹمنٹ نہ ہونے پر بھی سوال اٹھایا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پہلے جواب میں 65 لاکھ بطور تحفہ دینے کا ذکر نہیں، اچانک ہی تحفہ دینے کا معاملہ سامنے آیا۔ عمران خان کے بیان حلفی میں بھی تحفے کا ذکر نہیں جبکہ کہا گیا تھا کہ جمائما سے قرض لے کر اراضی خریدی گئی۔

مزید پڑھیں: عدالت کا غیر متنازعہ شواہد سامنے لانے کا حکم

چیف جسٹس نے کہا کہ قرض وہ ہوتا ہے جسے لے کر واپس کرنے کا وعدہ کیا گیا ہو، جس پر نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ میاں بیوی میں قرض اور بینک سے قرض لینے میں فرق ہے۔ میاں بیوی کے درمیان رقم کی منتقلی معمول کی بات ہے۔

نعیم بخاری نے بتایا کہ عمران خان کے بینک کو لکھے خطوط مل گئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بینک کی تفصیلات مانگی گئی تھیں۔

نعیم بخاری کے مطابق خطوط میں عمران خان نے رقم منتقلی کی ہدایت جاری کی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عمران خان عوامی عہدے پر ہیں لیکن عوامی فنڈز کے حامل نہیں، يہ ٹیکس کی سماعت نہیں ہو رہی، ممکن ہے پہلے ہی عمران خان کے اکاؤنٹ میں 10 ہزار پاؤنڈ ہوں۔

نعیم بخاری نے بتایا کہ ریکارڈ کے مطابق 10 ہزار پاؤنڈ فلیٹ کی رقم سے قبل موجود تھے۔ بارکلے بینک اب نجی کمپنی کے زیر استعمال چل رہا ہے، نجی کمپنی سے بینک کی تفصیل لے کر جمع کروا دی ہے۔

آج کی سماعت میں تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کے دلائل مکمل ہوگئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیدھا سا کیس تھا جو طول پکڑتے پکڑتے یہاں تک آگیا۔

مقدمے کی مزید سماعت 3 اکتوبرتک ملتوی کردی گئی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں