اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاق کو پاکستان اسٹیل ملز کی زمین فروخت کرنے سے روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ میں پاکستان اسٹیل ملز ملازمین کو پروویڈنٹ فنڈ کی ادائیگی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی زمین عوام کی ملکیت ہے فروخت نہیں ہو سکتی۔
عدالت نے وزارتِ صنعت و پیداوار کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کے حکم کے خلاف درخواست خارج کر دی، وفاقی حکومت نے درخواست واپس لے لی تھی جس پر عدالت نے بھی درخواست خارج کر دی۔ حکومتی وکیل نے عدالت میں کہا سندھ ہائی کورٹ اپنا حکم خود ہی واپس لے چکی ہے، حکم نامہ واپس لینے کے بعد اپیل غیر مؤثر ہو چکی ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے پاکستان اسٹیل کی کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کیوں نہ پاکستان اسٹیل مل کے معاملے کا نوٹس لے لیں، پاکستان اسٹیل کی پیداوار صفر ہے، اپنی جیبیں بھرنے کے لیے اسٹیل ملز کو تباہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چین اور روسی کمپنیوں نے پاکستان اسٹیل کی بحالی میں دل چسپی ظاہر کر دی
حکومتی وکیل نے مؤقف پیش کیا تھا کہ پروویڈنٹ فنڈ کی ادائیگی کے لیے فنڈز میسر نہیں ہیں، ملازمین کی تنخواہوں کے لیے زمین فروخت کر رہے ہیں۔
جسٹس گلزار نے اپنے ریمارکس میں کہا پاکستان اسٹیل بہت بڑا ادارہ تھا، سیکڑوں اسٹیل ملز پاکستان اسٹیل کے توسط سے چلتی تھیں، اسٹیل ملز میں گاڑیاں، ٹرک اور راکٹ تک بنتے تھے لیکن آج اس کی پیداوار صفر ہے۔