پیر, مارچ 17, 2025
اشتہار

اب کسی بھی نجی چینل پر بھارتی مواد کی تشہیر نہیں ہوگی ، حکومتی پالیسی بحال

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد:  سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی غیر ملکی مواد نہ دکھانے کی پالیسی بحال کردی ، جس کے مطابق کسی بھی نجی چینل پر بھارتی مواد کی تشہیر نہیں ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی 19 اکتوبر2016 کی غیر ملکی مواد نہ دکھانے کی پالیسی بحال کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا، جس کے تحت کسی بھی نجی چینل پربھارتی موادکی تشہیر نہیں ہوگی۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے بھارتی مواد پر پابندی ہٹانے کے خلاف پیمرا کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی ، جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کیا اب بھی آپ لوگ بھارتی مواد دیکھنا چاہتے ہیں؟ کیا اب بھی آپ لوگ بھارتی مواد دیکھنا چاہتے ہیں؟

جس پر وکیل پیمرا نے بتایا 2006 میں بھارت پر 10 فیصد غیر ملکی مواد نشرکرنے کی پالیسی آئی اور بھارتی موادکی نشریات پاکستانی موادبھارت میں نشر کرنے سےمشروط تھی، بھارت میں پاکستانی موادنشرکرنےکی پابندی ہے، جس کے باعث پاکستان میں بھی پابندی عائد کی گئی۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہائی کورٹ کو پیمرا کے اختیارات میں مداخلت کا اختیار نہیں، بعد ازاں سپریم کورٹ نے سماعت غیر معینہ مدت کےلیے ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشرکرنے پر پابندی لگادی

یاد رہے اکتوبر 2018 میں سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پربھارتی مواد نشرکرنے پرمکمل پابندی عائد کی تھی اور سابق چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا بند کریں یہ بھارتی مواد ، کوئی ہمارا ڈیم بند کرارہا ہے تو ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں۔

واضح رہے کہ جولائی 2017 میں لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے جاری بھارتی مواد پر پابندی کے اعلامیے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان میں بھارتی مواد دکھانے کی اجازت دی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں