اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جائیدادوں کی تفصیلات طلب کرلیں اور کہا وفاقی حکومت اور ایف آئی اے بتائے وہ کہاں پر ہیں؟
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی انتخابی عذرداری کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 4رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
وکیل نعیم بخاری نے عدالت میں بتائیا کہ قاسم سوری کیساتھ میرا کوئی رابطہ نہیں تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کاکہنا تھا کہ سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سپریم کورٹ سے حکم امتناع لیکر بیٹھ گئے، کیا حکم امتناع کے بعد کیس نہیں چلے گا، انھوں نے حکم امتناع پر غیر آئینی اقدام کیا، ایک قرار داد کو جوازبناکرعدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کردیا۔
وکیل نعیم بخاری نے معاملے پر از خود نوٹس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی اپیل مسترد کرکے عدم حاضری کاازخودنوٹس لے اور مجھے عدالت سے جانے کا حکم دیا جائے، جس پر چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ آپ کو عدالت سے جانے کا کیوں کہہ دیں، اتنی خوبصورت شخصیت کو جانے کا کیسے کہہ دیں۔
چیف جسٹس کے ریمارکس پر وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ مجھے پتہ ہوتا تو میک اپ کرکے آتا تو چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ کی ایک بات مجھے پسند ہے ہر وقت مسکراتے رہتےہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ قاسم سوری کی پھر جائیداد کی تفصیلات منگوا لیتے ہیں تو وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ پراپرٹی کی تفصیلات منگوانے پر تو مردہ بھی قبر سے پیش ہوجاتا ہے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی عدالت سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ مجھے کیا پتہ میرا تو ان سے کوئی رابطہ نہیں تو جسٹس مسرت ہلالی کا کہنا تھا کہ آپ اپنے موکل کو پیغام تو چھوڑ سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی قومی اسمبلی معیاد کی مدت پوری ہوگئی، مدت پوری ہوگئی لیکن سپریم کورٹ سے کیس کا فیصلہ نہیں ہوا۔
سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی اسپیکر کی جائیدادوں کی تفصیلات طلب کرلیں اور وفاقی، بلوچستان حکومت کو ان کی جائیداد رپورٹ کیلئے نوٹس کردیا۔
سپریم کورٹ نے ایف آئی اے سے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی اور کہا وفاقی حکومت اور ایف آئی اے بتائے وہ کہاں پر ہیں؟ وہ عدالتی حکم کےباوجود پھر پیش نہیں ہوئے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے انتخابی عذرداری کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
.