اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے مشال خان قتل ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا، عدالت نے کہا کہ ازخود نوٹس پرسماعت کی ضرورت نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مشال قتل ازخود نوٹس کی سماعت کی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مشال قتل کیس کے مجرموں کو سزا ہوچکی ہے جبکہ بری ہونے والے ملزمان کے خلاف صوبائی حکومت نے ہائیکورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے۔
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ملزمان کو ٹرائل کورٹ سے سزا ہو چکی ہے، از خود نوٹس پرسماعت کی ضرورت نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزم کی سزا کے بعد معاملہ غیرمؤثر ہونے پر از خود نمٹایا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ 7 فروری کو انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ایک مجرم کو سزائے موت، 5 کو عمرقید جبکہ 25 کو 4،4 سال قید اور 26 افراد کو عدم ثبوت پربری کرنے کا حکم دیا تھا۔
عبدالولی خان یونیورسٹی کا 23 سالہ نوجوان مشال خان صوابی کا رہائشی اور جرنلزم کا طالب علم تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 13 اپریل کوعبد الولی خان مردان یونیورسٹی میں 23 سالہ ہونہار طالب علم مشال خان کو توہین رسالت کا الزام لگا کرمشتعل ہجوم نے بے دردی کے ساتھ قتل کردیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔