اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن میں سست روی پر سپریم کورٹ برہم

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں انتظامیہ کی جانب سے سست روی دکھائے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں انسدادِ تجاوزات پر اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت جسٹس گلزار احمد نے کی، اجلاس میں سیکرٹری بلدیات، کراچی پولیس چیف، کے ڈی اے حکام، پی آئی اے، سی اے اے، اور چیف سیکریٹری فوکل پرسن و دیگر حکام شریک ہوئے۔

[bs-quote quote=”کراچی میں بنے غیر قانونی سنیما ہاؤسز اور شادی ہالز گرانے، فٹ پاتھوں پر قائم نرسریاں ختم کرنے کا حکم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

- Advertisement -

اجلاس میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں میدانوں پر قائم تجاوزات، نالوں پر بنی مارکیٹوں، گھروں کو گرانے کے معاملے، ریلوے ٹریک پر قبضوں اور چائنا کٹنگ کے خلاف آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔

جسٹس گلزار نے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے استفسار کیا کہ اب تک تجاوزات کا خاتمہ کیوں نہیں ہوا، ریلوے کی اراضی بحال کیوں نہیں کی گئی؟

جسٹس گلزار نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کراچی میں بنے غیر قانونی سنیما ہاؤسز اور شادی ہالز گرانے کا حکم اور فٹ پاتھوں پر قائم نرسریاں بھی ختم کرنے کی ہدایت کی۔ انھوں نے کہا کہ کوئی کتنا با اثر کیوں نہ ہو، غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کےعدم تعاون کے باعث بہترخدمت نہ کرسکے‘ وسیم اختر

جسٹس گلزار احمد نے کہا عزیز بھٹی پارک سمیت تمام پارکوں سے تجاوزات ختم کریں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے شہر کو تباہ کر دیا ہے، سندھ حکومت شہر کا ماسٹر پلان ایس بی سی اے سے واپس لے کر نئی پلاننگ کرے۔

جسٹس گلزار نے شہر بھر کے پارکس کو ایک ہفتے میں تجاوزات سے پاک کرنے کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ فٹ پاتھ پر فلاحی اداروں کو سرگرمیوں کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔

بعد ازاں میونسپل کمشنر کے ایم سی نے بتایا کہ عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈز میں بھی شادی ہالز گرانے کا حکم دیا ہے۔

خیال رہے کہ آج میئر کراچی وسیم اختر نے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حکومت سندھ کےعدم تعاون کے باعث بہتر خدمت نہ کر سکے، جہاں آپریشن ہوا وہاں پختہ تعمیرات نہیں ہوئیں لیکن پتھارے ضرور لگ گئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں