اسلام آباد : منشیات بر آمدگی کیس میں چیف جسٹس آصف کھوسہ نے ملزم کی عمر قید کی سزاختم کرکے بری کردیا اور ریمارکس دیئے ہم نے سیف کسٹڈی اور سیف ٹرانسمیشن کا اصول واضح کر دیاہے، یقینی طور پر چند مقدمات میں چند ملزمان کو فائدہ ہوگا، لیکن ہمارے اس عمل سے قانون سیدھا ہو جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے منشیات بر آمدگی کیس کی سماعت کی ، سماعت میں عدالت نے کہا 2010 میں ٹرائل کورٹ نے سزا سنائی، ہائی کورٹ نے برقرار رکھا۔
چیف جسٹس کا ریمارکس میں کہنا تھا منشیات کی لیبارٹری رپورٹ بھی مثبت آئی، تھانےمیں برآمد مال کی سیف کسٹڈی ثابت نہیں ہوئی ، نہ محرر عدالت میں پیش ہوا نہ اس کا بیان ریکارڈ ہوا، فرانزک لیب میں رپورٹ کے لیے نمونےکون لےکر گیا معلوم نہیں۔
سپریم کورٹ نےشک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزم ہمایوں خان کی سزا ختم کردی اور بری کردیا۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا ہم نے سیف کسٹڈی اور سیف ٹرانسمیشن کا اصول واضح کر دیاہے، یقینی طور پر چند مقدمات میں چند ملزمان کو فائدہ ہوگا، لیکن ہمارے اس عمل سے قانون سیدھا ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں: قتل کا الزام: چیف جسٹس آصٍف کھوسہ نے 12سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو رہا کردیا
خیال رہے ہمایوں خان پر 18.75 کلو چرس فلائنگ کوچ میں چھپا نےکاالزام تھا، 2010 میں ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزا سنائی تھی اور ہائی کورٹ نے سزا کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
گذشتہ روز بھی چیف جسٹس آصٍف کھوسہ نے 12 سال بعد قتل کے الزام میں قید 3ملزمان کی رہائی کا حکم دیا تھا، ٹرائل کورٹ نے تینوں ملزمان کوسزائےموت سنائی تھی ، جس کے بعد ہائی کورٹ نے سزا کم کرکے عمرقید میں تبدیل کردی تھی۔
اس سے قبل 24 جنوری چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے لڑکی سےمبینہ زیادتی سےمتعلق کیس میں ملزم ندیم مسعودکو8سال بعد بری کردیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے انصاف آج کل وہی ہےجومرضی کاہو، خلاف فیصلہ آجائےتوانصاف نہیں ہو۔