ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

نااہلی کیس : ‘فیصل واوڈا کا ایک اور جھوٹ سامنے آگیا’

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : نااہلی کیس میں جسٹس منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیئے کہا کہ فیصل واوڈا کا ایک اور جھوٹ سامنے آگیا ، ریٹرننگ افسر کو دکھایا گیا پاسپورٹ ایکسپائر ہوچکا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

وکیل فیصل واوڈا نے بتایا کہ ریٹرننگ افسر نے منسوخ امریکی پاسپورٹ دیکھ کر تسلی کی، جس پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ جس منسوخ شدہ پاسپورٹ پر انحصار کررہےہیں وہ ایکسپائر تھا۔

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیئے کہ ریٹرننگ افسر کو پاسپورٹ 2018 میں دکھایا گیا تھا جبکہ آر او کو دکھایا جانیوالا پاسپورٹ 2015 میں ایکسپائر ہوچکا تھا، نیا پاسپورٹ بنوائیں تو پرانے پر منسوخی کی مہر لگتی ہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ منسوخ پاسپورٹ شہریت چھوڑنے کا ثبوت کیسے ہو سکتا ہے؟ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ تو بہت سنجیدہ ہوگیاہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ فیصل واوڈا کا ایک اور جھوٹ سامنے آگیا ، جس پر وکیل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بیان حلفی کا متن تھا کسی دوسرے ملک کا پاسپورٹ نہیں تو جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ بیان حلفی میں پاسپورٹ کامطلب دوسرے ملک کی شہریت تھا۔

جسٹس عائشہ ملک نے مزید کہا کہ جو پاسپورٹ ریکارڈ پر ہے اس کا اور منسوخ پاسپورٹ کے نمبر مختلف ہیں، مختلف نمبرز سے واضح ہے زائد المعیاد کے بعد نیا پاسپورٹ بھی جاری ہوا۔

جس پر وکیل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس تاحیات نااہلی کا اختیار نہیں ہے تو جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہائی کورٹ کے پاس تاحیات نااہل کا اختیار موجود ہے۔

فیصل واوڈا کے وکیل وسیم سجاد نے تیاری کیلئے وقت مانگ لیا، جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ان سولات کے جواب آپ کو آئندہ ہفتے بھی نہیں ملنے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں