اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کرک واقعے سے متعلق کیس چیئرمین متروکہ وقف املاک کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے مندر کی تعمیر کا ٹائم فریم بھی طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کرک واقعےسےمتعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی
، سماعت میں چیف جسٹس نے کہا کرک مندر کےمعاملےپرذمےداران سے ابھی تک وصولی نہیں ہوئی،کرک مندر کوجن لوگوں نےنقصان پہنچایاان سےوصولی کریں۔
جسٹس اعجاز الااحسن نے ریمارکس میں کہا مندر کی تعمیر فوری شروع ہونی چاہیے، جس پراےاےجی کےپی نے بتایا کہ کےپی حکومت نےمندرکی تعمیر کے لیے 3کروڑ 48لاکھ مختص کیےہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کرک واقعہ میں 119 افرادگرفتار ہوئے، نقصان کی رقم وصول کریں، جسٹس اعجاز نے بھی کہا کہ ایک مرتبہ نقصان وصول ہوگا تودوبارہ کوئی ایساکرنے کا سوچے گا نہیں۔
رمیش کمہار نے عدالت کو بتایا کہ مندر کی تعمیر کا کام ابھی تک شروع نہیں ہوا، چیف جسٹس نے کہا متروکہ املاک کی ساری پراپرٹیز لیزپردےدی گئی ہیں، جبکہ کچھ پراپرٹیزپرمستقل طور کسی کو دےدی گئی، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھاکہ متروکہ املاک کی 14 جائیدادوں پرتاحال غیرقانونی قبضہ ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ متروکہ املاک کی جائیداد کسی کو نہیں دی جا سکتی، متروکہ اپنے زمین پر ہاوسنگ سوسائٹیز کیسےبنا سکتی ہے،جسٹس اعجازالااحسن کا کہنا تھا کہ متروکہ وقف املاک کےپاس یہ جائیدادیں امانت ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا تمام جائیدادوں کی جیو ٹیگنگ کرنامثبت پہلو ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا سپریم کورٹ نے کراچی میں کثیر منزلہ پلازہ گروائے، کثیر منزلہ پلازوں میں بھی متروکہ وقف املاک کی پراپرٹیز تھیں، شعیب سڈل نے بتایا متروکہ وقف املاک ایک رکنی کمیشن سےتعاون نہیں کرتا۔
جس پر چیف جسٹس نے کہا متروکہ املاک کے چئیرمین کوبلا لیتےہیں، سپریم کورٹ نے چیئرمین متروکہ وقف املاک کو طلب کر لیا اور کہا آئندہ سماعت پرپیش ہوں۔
سپریم کورٹ نے کرک مندر کی تعمیر کاٹائم فریم بھی طلب کرلیا اور پنجاب حکومت کو پرلاب مندرپرہولی تہوارکیلئےسیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا چیف سیکریٹری،آئی جی پنجاب تہوار کے انعقاد کامعاملہ خوددیکھیں، چیف جسٹس نے کہا ہولی کا تہوار 28 مارچ کو ہی ہوگا، بعد ازاں کیس کی سماعت آئندہ پیر تک ملتوی کردی۔