اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ای اوبی آئی کی آئینی حیثیت اور پنشن مقدمات کو علیحدہ مقرر کرنے کی حکم دیتے ہوئے ای اوبی آئی سےمتعلق مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ بھی طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے ای او بی آئی پنشنرز سےمتعلق کیس کی سماعت کی، سماعت میں جسٹس منیب اختر نے کہا کیس میں ای اوبی آئی سےمتعلق مختلف ایشوزہیں۔
جسٹس مشیرعالم کا کہنا تھا کہ جب تک ہرایشوکوعلیحدہ نہیں سنیں گےفیصلہ نہیں ہوگا، کچھ درخواستیں پنشن سےمتعلق بھی ہیں، ڈپٹی اےجی نے بتایا پہلے پنشن کو5250سےبڑھا کر6500 کیااب8500 کردی ہے۔
وکیل نے کہا حکومت متعددبارمعاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں ہونے کا کہہ کرمہلت لےچکی، اب تک کونسل کاکوئی فیصلہ ریکارڈپرنہیں، جسٹس مشیرعالم کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کافیصلہ منگوالیتے ہیں۔
عدالت نے ای اوبی آئی کی آئینی حیثیت،پنشن مقدمات کو علیحدہ مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ای اوبی آئی سےمتعلق مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ بھی طلب کرلیا اور ای او بی آئی کی حیثیت سےمتعلق کیس کی سماعت 2ہفتےکیلئےملتوی کردی۔
یاد رہے گزشتہ روز زلفی بخاری نے ایمپلائز اولڈ ایج بینفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) پنشن میں 2 ہزار روپے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ای او بی آئی پنشن 6500 سے 8500 کر دی ہے۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ نئے سال سے کم از کم پنشن 8500 ملے گی، ای او بی آئی پنشن کو 15 ہزار تک لے کر جائیں گے۔ ادارے کے منصوبے آئندہ سال میں مکمل ہو جائیں گے۔