تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

شہباز/فواد ضمانت منسوخی کیس: سپریم کورٹ نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخت کیے جانے سے متعلق نیب کی درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے ضمانت منسوخ کیے جانے کی درخواست کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کررہا ہے، نیب کی جانب سے ملزمان کے خلاف مزید دستاویزات جمع کرائی گئیں ہیں۔

شہبازشریف،فوادحسن فوادکی ضمانت منسوخی سےمتعلق نیب کی درخواست کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نےاضافی دستاویزات جمع کرادیئےہیں۔ فواد حسن فواد کے وکیل نے کہا کہ وہ بھی اس کیس میں اضافی دستاویزجمع کراناچاہتے ہیں۔

جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’بخاری صاحب! آپ کوضمانت کی منسوخی کے لیے بڑی کاوش کرناپڑےگی، نیب کےوکیل کوبھی سنناہےاورتفتیشی افسرکوبھی۔مجموعی طور پرالزامات کیاہیں،معاملےمیں کس کاکیارول تھا؟۔جس نےجودستاویزات جمع کرانی ہیں جمع کرادیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کے2 معیارہیں،ایک وہ ہیں جن کی ضمانت ہوچکی ایک وہ جن کی ضمانت نہیں ہوئی اور یہ دونوں معیارہمارےذہن میں ہیں۔

سماعت کے دورابن جسٹس اعجاز الاحسن نے نیب کے وکیل سے کہا کہ آپ ملزمان کے خلاف الزامات کاایک چارٹ اور ان کا خلاصہ بناکردیں۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ تمام ملزمان کے خلاف الزامات سے سپریم کورٹ کو آگاہ کیاجائے۔

شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخی کے خلاف دائر کردہ یہ سماعت اس کارروائی کے بعد 15 مئی تک ملتوی کردی گئی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں نیب کے وکیل نعیم بخاری نے کہا تھا کہ آشیانہ ہاؤسنگ سستےگھروں کا منصوبہ تھا، 3 ہزار کنال اراضی میں سے 2ہزار پیراگون کو دے دی گئی، احتساب عدالت میں ٹرائل چل رہا ہے شواہد پیش کیے جارہے ہیں، جس پر جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا لگتا ہےآپ کوبہت جلدی ہے، کہیں پشاور تو نہیں جانا۔

وکیل نے دلائل میں مزید کہا پشاور نہیں ڈاکٹر کے پاس جانےکی جلدی ہے، آشیانہ فراڈ کا نقشہ نویس شہباز شریف ہے، احدچیمہ سے ملکر غیر قانونی طریقے سے منصوبہ ایوارڈ کیاگیا، پیراگون کے ندیم ضیا اور کامران کیانی مفرور ہیں۔

نعیم بخاری کا کہنا تھا کامران کیانی نے فوادحسن کے بھائی کو ساڑھے 5کروڑ دیے، شہبازشریف نے پہلی نیلامی کو ختم کیا اور دوسری نیلامی کا عمل بھی رکوادیا، عدالت سے درخواست ہے شہباز اور فوادحسن کو نوٹس کردے، آپ سب کوسن لیں اوراس کے بعد فیصلہ کردیں۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا پہلے ہم آپ کوتفصیل سے سن لیتے ہیں، جس پر نعیم بخاری نے کہا میں حاضر ہوں، آشیانہ اسکیم کم آمدن والوں کے لیے حکومتی اسکیم تھی ، وزیراعلیٰ نے کنٹریکٹ ایوارڈ ہونے کے بعد مداخلت سے کنٹریکٹ منسوخ کیا، کنٹریکٹ منسوخ کرنےکی وجہ سے کنٹریکٹر کو 60 لاکھ جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

وکیل نے مزید دلائل میں کہا دوسرےکنٹریکٹ میں پیراگون کو4 ارب کم قیمت پر 2ہزار کنال زمین دی گئی، منصوبہ حکومتی فنانس سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں تبدیل ہوا، ایسا کرنے کا بنیادی مقصد پیراگون کو فائدہ دینا تھا، لاہورہائی کورٹ کے 2 ججز نے ان حقائق کو نہیں دیکھا، آشیانہ میں 6 ہزار متاثرین منصوبےکی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں۔

جسٹس اعجاز کا کہنا تھا ہائی کورٹ نےضمانت کےکیس میں الزامات ہی مستردکردیے، ہائی کورٹ نےقراردیاتمام ٹھیکےمیرٹ پردیےگئے، نعیم بخاری نے کہا عدالتی فیصلےسےٹرائل بری طرح متاثرہوگا، ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، نعیم بخاری

وکیل کا مزید کہنا تھا شہباز شریف آشیانہ اسکینڈل کےماسٹرمائنڈ ہیں، آشیانہ کاٹھیکہ بدنیتی کی بنیادپرمنسوخ کرایاگیا، انھوں نےلینڈڈویلپمنٹ کمپنی کےسربراہ کوبلاکرہدایات دیں اور ان کی ہدایات پر9 فیصلے ہوئے، 8 نے احدچیمہ کے ہاتھ مضبوط کیے۔

Comments

- Advertisement -