تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سندھ میں‌ کم سے کم 25 ہزار روپے اجرت مقرر کرنے کے خلاف حکم امتناع جاری

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ میں کم سے کم اجرت 25 ہزار مقرر کرنے کے خلاف حکمِ امتنازع جاری کرتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ میں کم از کم اجرت 25 ہزار مقرر کرنے کےخلاف نجی صنعت کی جانب سے دائر درخواستوں پر جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی۔

بینچ نے سندھ میں کم ازکم اجرت 25 ہزار کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو بھی نوٹسز جاری کیے جس میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل، اےجی سندھ کم از کم اجرت کےطریقہ کارپر معاونت فراہم کریں۔

دوران سماعت جج نے ریمارکس دیے کہ سندھ کابینہ نے25 جون کو 25 ہزار کم از کم اجرت مقرر کی، نجی صنعت کے وکیل کا مؤقف کم از کم اجرت کاطریقہ آئین کےمنافی ہے۔

عدالت نے کیس کی سماعت کے لیے تین رکنی بینچ مقرر کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے میں حکم امتناع واپس لیا تو درخواست گزار تمام اجرت جیت سے ادا کریں گے۔

نجی صنعت نے وکیل نے معزز جج کو بتایا کہ سندھ ویج بورڈ نےکم از کم اجرت 19 ہزار کرنے کی سفارش کی تھی، وزیر اعلی سندھ نے سفارش کےبرعکس کم از کم اجرت 25 ہزار کردی، قانوناًوزیر اعلیٰ یا حکومت سندھ کی پاس خود سے اجرت بڑھانے کا اختیار نہیں ہے جبکہ باقی صوبوں میں اجرت 20 ہزار سندھ میں 25 ہزار ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ صوبائی خود مختاری کی بات بھی تو کی جاتی ہے، اس حساب سے وزیراعلیٰ کا اجرت مقرر کرنا کس طرح سے غلط ہوسکتا ہے۔

نجی صنعت کے وکیل نے کہا کہ سندھ کی انڈسٹری کےلیے25 ہزاراجرت دینا ممکن نہیں ہے۔  سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت جنوری 2022 تک ملتوی کردی۔

Comments

- Advertisement -