اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پاکستان ریلوے خسارہ کیس میں وزیر ریلوےشیخ رشید،وزیرمنصوبہ بندی اسدعمرکوطلبی کے نوٹس جاری کردیئے اور دونوں وزرا کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پاکستان ریلوے خسارہ کیس 12فروری کو سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی اور وزیر ریلوےشیخ رشید اور وزیرمنصوبہ بندی اسدعمرکوطلبی کےنوٹس جاری کردیے ہیں۔
سپریم کورٹ نے شیخ رشیداور اسدعمر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے جبکہ سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، اٹارنی جنرل پاکستان اور سیکریٹری پلاننگ، چیف سیکریٹری سندھ، چیئرمین،سی ای او ریلوے ودیگر کوبھی نوٹس جاری کئے۔
عدالت نے ریلوے سے بزنس پلان اور سرکلر ریلوے پر عملدرآمدرپورٹ طلب کی ہے جبکہ اسد عمر سے ایم ایل ون کے ٹینڈر میں تاخیر پر جواب طلب کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے شیخ رشید سے 2 ہفتے میں ریلوے کا بزنس پلان طلب کرلیا
یاد رہے 28 جنوری کو ہونے والے سماعت میں سپریم کورٹ نے ایم ایل ون کی منظوری ترجیحی بنیادوں پر دینے کا حکم دیتے ہوئے شیخ رشید سے ریلوے کا بزنس پلان طلب کرتے ہوئے کہا تھا پلان پرعمل نہ کیا توتوہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔
عدالت نے کہا تھا سرکلر ریلوے ٹریک کی بحالی کیلئے مزید وقت نہیں دیا جائے گا، سرکلر ریلوےسے بے گھر ہونیوالوں کی بحالی ریلوے کی ذمہ داری ہوگی۔
سپریم کورٹ نے وزارت منصوبہ بندی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پروزیرمنصوبہ بندی اورپلاننگ کمیشن حکام کو طلب کرلیا تھا۔