تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کنونشن سینٹر میں وکلاء کی تقریب میں شرکت : سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو نوٹس جاری کردیا

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو کنونشن سینٹر میں وکلاء کی تقریب میں شرکت کرنے پر نوٹس جاری کردیا اور معاملے پر بینچ تشکیل دینے کیلئے عدالتی حکم نامہ چیف جسٹس کو ارسال کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کردیا ، نوٹس کنونشن سینٹر میں وکلاء کی ایک تقریب پر شرکت کرنے پر جاری کیا، جسٹس قاضی فائز نے ریمارکس میں کہا وزیراعظم ریاست کے وسائل کا غلط استعمال کیوں کررہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، انچارج کنوشن سینٹر اور متعلقہ وزارتوں کو بھی نوٹسز جاری کرتے ہوئے معاملے پر بنچ تشکیل دینے کیلئے عدالتی حکم نامہ چیف جسٹس کو ارسال کردیا۔

دوران سماعت جسٹس قاضی فائز نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ آئین کی تشریح اور بنیادی حقوق کا ہے، بظاہر کنونشن سینٹر میں وزیراعظم نے ذاتی حثیت میں شرکت کی، وزیراعظم کی کسی خاص گروپ کے ساتھ لائن نہیں ہوسکتی، وزیراعظم نے وکلاء کی تقریب میں شرکت کرکے کسی ایک گروپ کی حمایت کی۔

جسٹس قاضی فائزنے استفسار کیا انچارج کنونشن سینٹر بتائیں کہ کیا اس تقریب کے اخراجات ادا کیے گیے، وزیراعظم نے نجی حثیت میں کنونشن سینٹر کا استعمال کیا، وزیراعظم ملک کے ہر فرد کا وزیراعظم ہے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل قاسم چوہان نے کہا ہر سیاسی جماعت کا ایک ونگ ہے،آئین کا آرٹیکل 17 جلسے جلوس کی اجازت دیتا ہے ، جس پر جسٹس قاضی فائز نے کہا وزیراعظم کو رتبہ بہت بڑا ہے، یہ تقریب کسی پرائیوٹ ہوٹل میں ہوتی تو اور بات تھی، تقریب کیلئے ٹیکس پئیر کے ویونیو کا استعمال کیا گیا۔

جسٹس قاضی فائز نے مزید کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی اپنی ذمہ داریاں ہیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ایسی سرگرمیوں سے شرکت ہوئے، جن کا اس سے تعلق نہیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بننے کے بعد وہ اس قسم کی سرگرمیوں میں کیسے شریک ہوسکتے ہیں۔

جسٹس فائز عیسی نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے سوال کیا کیا وزیراعظم کا اقدام غلط تھا یا درست؟ سوال کا جواب دیں کیا یہ مشکل سوال ہے؟ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے جواب میں کہا ایک وجہ سے جواب دینے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہوں، میری تقرری سیاسی ہے نہ ہی کسی تقریب میں شریک ہوا۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا قرآن کہتا ہے گواہی والدین کیخلاف بھی دینی پڑی تو دیں، ایڈیشنل سیکرٹری سپریم کورٹ بار رفاقت شاہ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ وکلاء کے مخصوص گروپ کی تقریب میں احمد اویس شریک ہوئے، وزیراعظم نے تقریب میں شرکت کرکے وکلاء گروپ کو سپورٹ کیا۔

عدالت نے سینئر ترین ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو آئندہ سماعت پر معاونت کی ہدایت کردی۔

Comments

- Advertisement -