اسلام آباد: فوجی عدالتوں کا کیس جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا عدالتی حکم کے باوجود کیس آج تک سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کا کیس جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست ایڈوکیٹ لطیف کھوسہ کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجودکیس آج تک سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوسکا ہے اور 13 دسمبر سے ابتک کیس کی سماعت نہ ہوسکی۔
دائر درخواست میں کہا گیا کہ 103 زیر حراست ملزمان کے مقدمات کا فیصلہ سپریم کورٹ کارروائی کی وجہ سے رکا، استدعا ہے کیس کویکم جولائی سے شروع ہونیوالے ہفتےمیں مقرر کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے مقدمے کو جنوری2024 کے تیسرے ہفتے میں مقررکرنے کی ہدایت کی تھی۔
یاد رہے سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس کو محفوظ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے کہا تھا صرف ان کیسز کے فیصلے سنائے جائیں جن میں نامزد افراد عید سے پہلے رہا ہوسکتے ہیں۔
اٹارنی جنرل نےملٹری کورٹس سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان ظاہرکرتے ہوئے کہا تھا کہ بریت اور کم سزا والوں کو رعایت دے کر رہا کیا جائے گا، مجموعی طور پر 105 ملزمان فوج کی تحویل میں ہیں۔
اٹارنی جنرل نے بتایا تھا کہ ملزمان کی رہائی کےلئے تین مراحل سے گزرنا ہوگا، پہلا مرحلہ محفوظ شدہ فیصلہ سنایاجانادوسرا اس کی توثیق ہوگی اور تیسرامرحلہ کم سزاوالوں کوآرمی چیف کی جانب سےرعایت دینا ہوگا۔