تازہ ترین

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی کو ہر 2 ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس میں بنائی گئی جے آئی ٹی کو ہر دو ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نئی جے آئی ٹی 5ارکان پر مشتمل ہے۔

جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی کو وزارت خارجہ نے راستہ بھی دکھایا ہے، وزارت خارجہ نے اپنی رپورٹ میں اچھی تجاویز دی ہیں تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو ملزمان کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ارشد شریف کیس کی تحقیقات فوری شروع کی جائیں، جے آئی ٹی کے پاس خصوصی اختیارات ہوں گے اور جے آئی ٹی کینیا جانا چاہے تو حکومت فنڈ فراہم کرے، تحقیقات کا طریقہ کار جے آئی ٹی خود طے کرے گی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ جے آئی ٹی ارشد شریف کی والدہ سمیت دیگر کے بیانات قلمبند کرے گی ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی کو کوئی رکاوٹ آئے تو عدالت سے رجوع کر سکتی ہے، جے آئی ٹی کو فنڈز سمیت کسی بھی چیز کی ضرورت پڑی تو حکومت کو کہیں گے۔

جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کیا جے آئی ٹی نے مقدمے میں نامزد ملزمان کو طلب کیا ہے؟ جے آئی ٹی کا پہلا کام ملزمان کی طلبی ہی ہوگا، جسٹس محمد علی مظہر نے بھی سوال کیا جے آئی ٹی کتنے عرصے میں تفتیش مکمل کرے گی؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ تفتیش کینیا پولیس کے تعاون کے رحم و کرم پر ہوگی، تفتیشی ٹیم ہرممکن کوشش کرےگی کہ جلد کام مکمل ہو، جس پر جسٹس مظاہر نقوی کا کہنا تھا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ ملزمان خود پیش ہو جائیں، اگر ملزمان پیش نہ ہوں تو قانونی طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی سے ہر 2 ہفتے بعد پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا جے آئی ٹی عبوری پیشرفت رپورٹس ججزکو جائزے کیلئے چیمبرز میں پیش کرے، پیشرفت رپورٹس پر کھلی عدالت میں بھی سماعت ہوگی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی اسلام آباد اور ان کی ٹیم جے آئی ٹی کی معاونت کرے گی، وزارت خارجہ نےقانونی معاونت اور ملزمان کی حوالگی کی تجاویزدی ہیں، وزارت خارجہ کے مطابق جے آئی ٹی سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

بعد ازاں ارشد شریف قتل پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔

Comments

- Advertisement -