اسلام آباد : سپریم کورٹ نے 2005 سے اب تک کے وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام جامعات ڈگریوں کی تصدیق خود کریں گی۔
تفصیلات کے مطابق کی سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں وکلا کی جعلی ڈگریوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں سپریم کورٹ نے 2005 سے وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق کے احکامات جاری کردیئے اور کہا کہ ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ دفتر میں تصدیق کی جائے گی۔
عدالت نے کہا کہ تمام جامعات ڈگریوں کی تصدیق خود کریں گی اور تمام بارکونسلز کو ایڈیشنل رجسٹرار سے تعاون اور ایچ ای سی کی بجائے جامعات کو خود ڈگریوں کی تصدیق کی ہدایت کی۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کردی۔
گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے 10برس میں انرول ہونے والے وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ یونیورسٹیاں مقررہ وقت میں ڈگریوں کی تصدیق مکمل کریں۔
گزشتہ ماہ چیف جسٹس نے وکلا کی جعلی ڈگریوں پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے تمام بار کونسلز کو نوٹسز جاری کردیئے تھے اور حکم دیا تھا کہ چیف ایک ماہ میں وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق کرائی جائے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حامد خان صاحب یہ بھی دیکھیں کتنے وکلاجعلی ڈگریوں پر کام کر رہےہیں؟ کیا ہمیں ان وکلا کی بھی ڈگریوں کی تصدیق کرانی چاہیے تو حامد خان نے جواب میں کہا کہ ہمیں بھی وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق کرانی چاہیے، جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ کو معاملےپردرخواست دائر کرنی چاہیے۔
حامد خان نے کہا کہ ہم درخواست دے دیں گے تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آج یہ درخواست دائر کریں ہم نوٹس جاری کر دیں گے۔