تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

جسٹس قاضی فائز کیس: سماعت کی براہ راست کوریج سے متعلق سپریم کورٹ نے فیصلہ سنادیا

اسلام آباد: جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی براہ راست کوریج کی درخواست پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی براہ راست کوریج کی درخواست پر سپریم کورٹ نے فیصلہ سنادیا ہے، جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں دس رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا، جسٹس عمر عطابندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا، دس میں سے چار ججز نے نظرثانی درخواست کے فیصلے سے اختلاف کیا۔

جسٹس عمر عطابندیال نے مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی براہ راست کوریج کی درخواست کو مسترد کردیا، عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی حق ہے، معلومات تک کس انداز میں رسائی دینی ہے یہ انتظامی معاملہ ہے۔

اس موقع پر جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ فیصلے تحریر اور اختلاف کرنیوالےججز کےنام جانناچاہتاہوں، جس پر جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ فیصلہ پڑھیں گےتوآپ کو ناموں کا اندازہ ہوجائےگا۔

چار ججز کی جانب سے اختلافی نوٹ لکھا گیا، اختلافی نوٹ میں براہ راست نشریات کی استدعا منظور کی گئی اور کہا گیا کہ عوامی مفاد کا کیس ہے، ویب سائٹ پربراہ راست دکھایا جائے، اختلافی نوٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ عدالتی کارروائی کی آڈیو ریکارڈنگ ویب سائٹ پر ڈالی جائے، بعد ازاں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس نظرثانی درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

جسٹس مقبول باقر، جسٹس منظور احمد ملک ، جسٹس مظہر عالم میاں خیل ،جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے سے اختلاف کیا۔

مختصر فیصلے کے بعد کمرہ عدالت میں اہلیہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ یہاں ایک وزیر اعظم خط نہ لکھنے پر نااہل ہو جاتا ہے، ایک وزیر کو تو عدالت کا نوٹس بھی نہیں دیا جاتا، فواد چوہدری نے ایک جج کی توہین کی مگرنوٹس نہیں لیا گیا۔

جس پر جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ آپ کی دو درخواستیں ہمارے سامنے فکس نہیں ہوئیں، جس پر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے استفسار کیا کہ د رخواستیں اب تک کیوں سماعت کیلئےمقرر نہیں ہوئیں؟ کیا ججز رجسٹرار کے تابع ہیں؟ رجسٹرار کے خلاف میں نے حلفیہ الزامات عائد کئے ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گذشتہ ماہ اٹھارہ مارچ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی نظرثانی درخواست کی سماعت براہ راست نشر کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کی براہ راست نشریات سے متعلق مختصر فیصلہ دیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -