اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ملک میں اسلامی صدارتی نظام کے نفاذ کی درخواست خارج کردی، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے آرٹیکل 227 کے مطابق کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بن سکتا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ملک میں اسلامی صدارتی نظام کے نفاذ کی درخواست خارج کردی، درخواست گزار نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی صدارتی نظام کانفاذ چاہتے ہیں۔
جس پر چیف جسٹس نے درخواست گزار سے مکالمے میں کہا کہ ہم بھی اسلامی نظام چاہتے ہیں،پاکستان میں پارلیمانی نظام حکومت ہے، آپ ایسا کریں پاکستان کا آئین پڑھیں، دستور کی کتاب کارنگ بھی سبز ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئین کا آغاز اللہ کے ذکر سے ہوتا ہے،قرآن پاک کا آئین میں ذکر ہے، آرٹیکل 227کےمطابق کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بن سکتا۔
چیف جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو ان باتوں سے اختلاف ہے، کیا آپ صدارتی نظام میں صدر بننا چاہتے ہیں، آپ کیوں تمام اختیارات فرد واحد کو دینے کیلئے صدارتی نظام چاہتے ہیں، آپ جوپڑھ رہیں وہ وہ آئین پاکستان نہیں۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مجھےآئین پاکستان کا مطالعہ کرنے کی مہلت دے دیں، جس پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ ہم یہ درخواست خارج کر دیتےہیں، آپ آئین پڑھ لیں پھر اگر آپ کو لگے تو نئی درخواست دائر کر دیجیے گا۔