جمعہ, اپریل 18, 2025
اشتہار

مصنوعی ذہانت کا استعمال ، سپریم کورٹ کی گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش کردی۔

تفصیلات کے مطابق عدالتی نظام میں آرٹیفشل انٹیلی جنس کے استعمال پر اہم فیصلہ جاری کردیا گیا ، جسٹس منصور علی شاہ نے 18 صفحات پرمشتمل فیصلہ جاری کیا۔

سپریم کورٹ نے مصنوعی ذہانت کےاستعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش کردی اور کہا چیٹ جی پی ٹی،ڈیپ سیک عدالتی استعداد کار بڑھا سکتے ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ دنیامیں کئی ججزکی جانب سےاےآئی استعمال سےفیصلوں میں معاونت کااعتراف کیاگیا، اے آئی کوفیصلہ لکھنےمیں ریسرچ اورڈرافٹ تیاری میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ اے آئی صرف معاون’’ٹول‘‘ہے،ایک جج کی فیصلہ سازی کامتبادل نہیں، اے آئی کوکسی صورت عدلیہ میں مکمل انسانی فیصلےکی خود مختاری کامتبادل نہیں ہوناچاہیے، فیصلہ

اے آئی صرف اسمارٹ قانونی ریسرچ میں سہولت کیلئے ہے، عدالتی اصلاحاتی کمیٹی اور لا اینڈ جسٹس کمیشن کو گائیڈ لائنز تیار کرنی چاہئیں اور گائیڈ لائنز میں طے کیا جائے جوڈیشل سسٹم میں اے آئی کا کتنا استعمال ہوگا۔

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں