اسلام آباد: پاناما کیس میں حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر لیک کے معاملے پر سپریم کورٹ وزیراعظم کے بیٹے کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنائے گی۔
تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر لیک کے معاملے حسین نواز کی درخواست پر سپریم کورٹ کا 3رکنی بینچ آج فیصلہ سنائے گا، ضمنی فہرست کے مطابق فیصلہ آج ساڑھے 9بجے سنایا جانا تھا لیکن اب حسین نواز کی درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک بجے سنایا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نےجسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں فیصلہ چودہ جون کو محفوظ کیا تھا۔
مزید پڑھیں : تصویر کیوں لیک ہوئی؟ حسین نواز سپریم کورٹ پہنچ گئے
یاد رہے کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی پیشی کی تصویر لیک ہونے کی ذمہ داری سربراہ جےآئی ٹی اور ٹیم پر عائد کی تھی اورسپریم کورٹ سے رجوع کر لیا تھا اور معاملے کی چھان بین کیلئےکمیشن بنانے کی استدعا کی تھی۔
حسین نواز کی جانب سے وکیل خواجہ حارث نے درخواست جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ تصویر کا اجراء کر کے میرے موکل کی تضحیک کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کی وضاحت کے لیے جے آئی ٹی سے جواب طلب کیا جائے کیوں کہ تصویر لیک ہونے کی ذمہ دار جے آئی ٹی ہی ہے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی مبینہ تصویر سامنے آئی تھی، تصویر ایک کمرے کی تھی، جس میں حسین نواز اکیلے بیٹھے سامنے متوجہ ہیں، جیسے کسی سے ہم کلام ہوں، تصویر جس اسکرین سے لی گئی اس میں تاریخ اٹھائیس مئی تھی، جو حسین نواز کی پہلی پیشی کا دن تھا۔
مزید پڑھیں : حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر لیک
واضح رہے کہ سپریم كورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل کو سناتے ہوئے معاملے كی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور اس ٹیم کی تشکیل کے لیے 6 اداروں سے نام طلب کیے تھے اور قرار دیا تھا کہ عدالت ناموں کا جائزہ لے کر خود جے آئی ٹی تشكیل دے گی جو 15 روز بعد اپنی عبوری رپورٹ عدالت میں پیش كرے گی جب كہ 60 روز میں تحقیقات مکمل کر کے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے جمع کرائے گی۔