غزہ : اسکول پر بمباری کے دوران شعلوں میں گھری فلسطینی بچی کی دل خراش ویڈیو نے دل دہلا دیئے۔
تفصیلات کے مطابق غزہ میں صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور اسرائیلی درندگی رکنے کے بجائے باعث مزید بڑھ گئی، چوبیس گھنٹے میں مزید اکیاسی فلسطینی شہید ہوئے۔
صیہونی فورسز نے ایک اور اسکول پر بمباری کی جسمیں متعدد بچے جھلس کر شہید ہوگئے، جس میں ایک بچی شعلوں سے لڑتی ہوئی جان بچانے میں کامیاب ہوئی جس کی وڈیو نے دل دہلا دئیے۔
غزہ کے اسکول پراسرائیلی بمباری اور خوفناک آگ میں گھری بچی کی دلخراش وڈیو نے دل دہلادیے۔
اسکول میں مذکورہ ننھی بچی کا خاندان اور دیگر افراد پناہ گزین تھے، رات کو نیند میں تھے کہ اسرائیلی طیاروں نے بمباری کردی، آگ میں گھری فلسطینی بچی زندگی بچانے کیلئے بھاگ رہی ہے اور اقوام عالم سے سوال کر رہی ہے۔
امدادی کارکنوں نے بچی کو تو بچا لیا لیکن اس کی والدہ اور بہن بھائی شہید ہوگئے، اس حملے میں چھتیس فلسطینی شہید ہوئے، جس میں زیادہ تر بچے تھے جو زندہ جل گئے اور معصوم کلیاں شناخت کے قابل نہ رہے۔
صیہونی فوج نے ٹینٹ کیمپ پر بھی حملہ کیا، جس میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد کو شہید کردیا ، ایک بے بس ماں اپنے زخمی بچے کو دلاسہ دیتے ہوئے جذبات پر قابونہ رکھ سکی۔
اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے بچی کی وڈیو پر پوسٹ میں لکھا قتل عام بند کیا جائے، بچوں کو جلتے دیکھنا تکلیف دہ ہے۔ امید ہے فلسطینی ہمیں معاف کردیں گے۔
خیال رہے اسرائیلی طیارے غزہ پر فضا سے آگ برسارہے ہیں اورزمین پرکھانا اورپانی بند کرکےقحط پیدا کردی ہے، بچے والدین کے سامنے بھوک سے بلک رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے غزہ میں آنے والی امداد ضرورت کے ایک فیصد سے بھی کم ہے۔