کراچی : سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے سیکرٹری حفیظ اللہ مہر نے کہا ہے کہ کتابوں کی لاگت میں اضافے کے باعث ان کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کافی وقت سے کتابیں بنانے والے مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا تھا اور مزدور پرانی تنخواہوں پر کام کرنے کو تیار نہیں تھے۔ حفیظ اللہ مہر نے کہا کہ اب تو کتابوں کی تیاری میں استعمال ہونے والا مال بھی100فیصد تک مہنگا ہوچکا ہے۔سال2017کے بعد دیگر پبلشرز کی کتابیں دگنی مہنگی ہوچکی ہیں۔
سیکرٹری سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں کسی بھی کتاب کی کوئی کمی نہیں، اگر کتابوں کی کمی کی شکایت موصول ہوتی ہے تو فوری کتابیں مہیا کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ پہلی سے دسویں جماعت تک کتابیں فراہم کرچکا ہے، اب تک سندھ بھر میں 2کروڑ8لاکھ سے زائد کتابیں فراہم کرچکے ہیں۔