پنجاب میں بڑھتی آلودگی کے باعث صوبائی حکومت نے کل سے لاہور کے تمام پرائمری اسکولز ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
پنجاب بالخصوص دارالحکومت لاہور میں بڑھتی آلودگی انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہوچکی ہے اور لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے تجاوز کرنے کے بعد یہ شہر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے۔
پنجاب حکومت نے اسی صورتحال کے پیش نظر کل (پیر) سے لاہور میں پرائمری اسکولز ایک ہفتے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جب کہ سیکنڈری اور ہائی اسکولز معمول کے مطابق کھلیں گے تاہم ان طلبہ کو ماسک کے استعمال کا پابند کیا گیا ہے۔
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے چلنے والی آلودہ ہواؤں سے لاہور سب سے زیادہ متاثر ہوا اور کل سے اسموگ میں غیر معمولی اضافہ ہونے کے باعث ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے بھی تجاوز کر گیا ہے اور شہر کے سرحدی علاقوں میں یہ اے کیو آئی انڈیکس 1900 تک جا پہنچا ہے۔
سینئر وزیر نے کہا کہ اسموگ سے بچاؤ کے حکومتی پلان پر سختی سے عمل درآمد کرایا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اسموگ پر قابو پانے کیلیے تمام اداروں کو اہداف دیے ہیں۔ مانیٹرنگ اور کلین اپ آپریشن جاری ہے جب کہ پلاسٹک بیگز پر پابندی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ تعمیراتی سیکٹر ایس او پیز فالو نہیں کرے گا، توسائٹس سیل کرینگے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ماینٹرنگ کر رہے ہیں اور گرین لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل درآمد جاری ہے۔ کھیتوں میں آگ لگانے والے کسانوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے اسموگ کامسئلہ صرف اکتوبر میں ہوتا تھا، اب اس کا دورانیہ بڑھ گیا ہے۔ آج اسلام آباد بھی اسموگ کی لپیٹ میں ہے۔ اسموگ کورونا کی طرح ہے، جو سرحدوں سے آ رہی ہے۔ احتیاطی تدابیر سے ہی ہم نے کورونا پر قابو یاپا تھا اور اس پر بھی قابو پائیں گے تاہم اس وقت بھی مضر صحت ایئر کوالٹی انڈیکس ہے، اس لیے لوگ بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلیں۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے اور دھوئیں سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا۔ یہ مسئلہ بھارت کے بغیر حل نہیں ہوسکتا۔ اسموگ کے خاتمے کیلیے سرحد کے دونوں اطراف اقدامات کی ضرورت ہے جب کہ اسموگ سے بچنے کیلیے ہمیں اپنے رویوں کو بدلنا ہوگا۔
بھارت سے مزید کتنے دن زہریلی ہوائیں پاکستان میں داخل ہوں گی، نقشہ جاری