لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین سمیت دیگر رہنماؤں محمد انور، سرفراز مرچنٹ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ناکافی شواہد کی بنیاد پر ختم کردیا۔
میٹرو پولیٹن پولیس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کے دوران 6 افراد کو گرفتار کر کے تحقیقات کی گئیں تاہم عدم ثبوت کی بنا پر تمام افراد کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’بانی ایم کیو ایم سمیت 4 افراد پر قائم منی لانڈرنگ کیس کو عدم شواہد کی بنیاد پر ختم کیا گیا ہے تفتیش کے دوران یہ بات ثابت نہیں ہوسکی کہ رقم غیر قانونی طریقے سے منتقل کی گئی ہے‘‘۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم رہنماء واسع جلیل نے کہا کہ ’’ہم اسکاٹ لینڈ یارڈ کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے بانی ایم کیوایم کے خلاف دائر مقدمے کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے‘‘۔
It’s been a great day & we are thankful2 Almighty God that SLY have decided to drop Money Laundering case against Mr AltafHussain #MQM
— Wasay Jalil (@WasayJalil) October 13, 2016
یاد رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا جب لندن پولیس ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں چھ دسمبر دوہزار بارہ کو متحدہ کے دفتر پہنچی اور چھاپے کے دوران، لاکھوں پاؤنڈ برآمد کیے بعد ازاں اٹھارہ جون 2013 کو لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر کی تلاشی کے دوران اُن کی رہائش گاہ سے غیر قانونی خطیر پاؤنڈ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
علاوہ ازیں تین جون 2014 اسکاٹ لینڈ یارڈ نے الطاف حسین کی رہائش گاہ کی تلاشی لیتے ہوئے متحدہ قائد کو حراست میں لے کر جیل منتقل کیا گیا تھا تاہم علالت کے باعث انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور6 جون2014 کو اکتیس جولائی تک الطاف حسین ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
اکتیس جولائی2014 کو متحدہ سربراہ کی ضمانت میں دسمبر2014 تک توسیع ہوگئی تھی، دسمبر میں ایک بار پھر متحدہ قائد کی ضمانت میں 14اپریل 2015تک توسیع کی گئی تھی۔