سان تیاگو : آپ نے کسی ویڈیو یا تصاویر میں ساحل سمندر پر بے شمار سیلز (پانی کی بلیاں) دیکھی ہوں گی لیکن شاید ان کی شرارتیں نہ دیکھی ہوں، آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک سیل سے ملائیں گے۔
ساؤتھ امریکہ کے ملک چلی کے ایک ساحل پر سینکڑوں سیلز (پانی کی بلیاں)گزشتہ کئی روز سے قیام پذیر ہیں، ان کی رہائش کا مقصد اپنی اور اپنے بچوں کی جان بچانا ہے۔
کھلے سمندر میں ان دنوں خونخوار وہیل مچھلیاں ان کی جان کی دشمن بنی ہوئی ہیں جس سے بچنے کیلئے300سے زائد سیلز نے ساحل کی پتھریلی زمین پر پناہ لی ہوئی ہے۔
مذکورہ صورتحال کے باعث وہاں کام کرنے والے ماہی گیر شدید مشکلات سے دوچار ہیں، اسی حوالے سے ایک مقامی ماہی گیر میڈیا کو اس صورتحال آگاہ کر ہی رہا تھا کہ اچانک وہ وہاں سے تیزی ہٹ گیا۔
Scores of sea lions apparently panicked by predator orcas or gale-force winds have taken refuge on the beaches of Tome, a town in Chile pic.twitter.com/aWP8cVckMD
— Reuters (@Reuters) June 24, 2021
ہوا کچھ یوں کہ ماہی گیر چلی کے ایک قصبے ٹوم کے ساحلوں پر آنے والی سیکڑوں سیلز کی آمد کے بارے میں وضاحت پیش کرتے ہوئے انہیں مصیبت قرار دے رہا تھا کہ اسی دوران ایک سیل دروازہ کھول کر اس کے پاس آگئی۔
یہ منظر دیکھ کر انٹرویو دینے والا ماہی گیر خوفزدہ ہوگیا اور تیزی سے پیچھے ہٹ گیا، یہ منظر کیمرے میں قید ہوگیا، شاید سیل کو اپنی برائی سننا پسند نہ آئی اور وہ ماہی گیر کو سبق سکھانے چلی آئی۔
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوئی اور صارفین اس پر دلچسپ تبصرے بھی کررہے ہیں۔
اس سے قبل ماہی گیر نے اپنی گفتگو مں مقامی حکومت پر اس معاملے کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ تقریباً تین دہائیوں سے سیلز کی بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لئے کچھ نہیں کیا گیا ہے۔
اس نے کہا کہ یہ طاعون کی طرح ایک وبا ہے گزشتہ 28سال سے ان سیلز کی تعداد کو کم رکھنے کے لئے کوئی ادارہ قائم نہیں کیا گیا ہے۔ مذکورہ ویڈیو کو نیوز ایجنسی رائٹرز نے شیئر کیا تھا اور یوٹیوب پر اپلوڈ ہونے کے بعد سے اس پر10،000 سے زیادہ صارفین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔