رانا ثنا اللہ نے حکومتی اتحادیوں کو پیسے آفر کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انسانوں کا سمندر کل کشمیر ہائی وے پر نظر آئے گا۔
ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کسی نے کسی کو ایک روپیہ آفر نہیں کیا اور نہ ہی کسی نے ڈیمانڈ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ذہنی طور پر شکست تسلیم کرچکے ہیں، اسی لیے جلسوں میں دھمکیاں دے رہے ہیں اور کہہ رہے کہ حکومت سے نکالا گیا تو خطرناک ہوجاؤں گا۔
ثنااللہ نے کہا کہ شیخ رشید کہتے ہیں ہم بجٹ کے بعد الیکشن کرانا چاہتے ہیں، ہم بھی الیکشن چاہتے ہیں اور پوری متحدہ اپوزیشن کا مطالبہ رہا ہے کہ مڈٹرم الیکشن کروائے جائیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ گیارہ ہزار کرسیوں پر انسانوں کا سمندر نہیں آسکتا، اگر لاہور سے حکومت جماعت کے ساتھ 1500 سے زائد لوگ نکلے ہوں تو مجھے سزا دینا۔
ن لیگی ایم این اے نے کہا کہ مریم نواز اور حمزہ شہباز کیساتھ لاکھوں کی تعداد میں لوگ تھے اور انسانؤں کا سمندر کل کشمیر ہائی وے پر نظر آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو چار سال بعد جنوبی پنجاب کی یاد آئی ہے، ہم پاکستان میں نئے صوبے بننے کے حق میں ہیں مگر قرار داد پاس ہونے سے صوبے نہیں بنتے۔