ملک بھر میں آپریشن رد الفساد کامیابی سے جاری ہے۔ پولیس اور رینجرز کی چھاپہ مار کارروائیوں میں سینکڑوں مشتبہ افراد کو دھر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سے خیبر تک فساد پھیلانے والوں کے خلاف آپریشن رد الفساد پوری شدت سے جاری ہے۔ کراچی کے علاقے اتحاد ٹاؤن سے غیر قانونی طور پر مقیم 6 افغان باشندے گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا۔ نیو کراچی سے 13 افغان پکڑے گئے۔
حیدر آباد ہالہ ناکہ پر افغان بستی میں آپریشن کر کے 32 افغانوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
صوبہ پنجاب کے شہر صادق آباد سے بھی 8 افغان باشندے گرفتار کر کے ایف آئی آر درج کرلی گئی جبکہ کالعدم تنظیم کے رکن شفیق معاویہ کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
رینجرز نے احمد پور لمہ سے 2 موبائل شاپ ڈیلرز گرفتار کر کے بائیو میٹرک مشین اور دیگر سامان قبضہ میں لے لیا۔
میانوالی میں تلاشی کے دوران 52 مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا۔ خیبر پختونخوا سے پنجاب میں داخلی راستوں پر سخت چیکنگ کی جارہی ہے۔ دریائے سندھ میں بھی پولیس کا بوٹ گشت بڑھا دیا گیا ہے۔
کالا باغ میں سرچ آپریشن کے دوران 52 مشکوک افراد حراست میں لیے گئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے صوبائی دار الحکومت پشاور کے علاقے پہاڑی پورہ سے 15 مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے جن سے اسلحہ برآمد ہوا۔
پشاور ہی سے تاجر سے ایک کروڑ روپے بھتہ مانگنے والے دہشت گرد بھتہ خور جلیل کو دھر لیا گیا۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم تاجرکے گھر پر بم حملہ بھی کر چکا ہے۔