اسلام آباد: چوہدری شوگر مل کی ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کے اسپیشل جج سینٹرل نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 5 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین کی جانب سے چوہدری شوگر مل کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ سے متعلق کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں ہوئی۔
کیس کی سماعت جج طاہر محمود نے کی۔ چیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوئے۔
عدالت نے چیئرمین ظفر حجازی کی 21 جولائی تک ضمانت منظور کرتے ہوئے 5 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی۔
ضمانت منظور ہونے کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے ظفر حجازی کا کہنا تھا کہ میرے خلاف پیش ہونے والے گواہوں کو اللہ پوچھے گا۔ مقدمہ درج ہونے سے کیا ہوا میں پھر بھی اپنےعہدے پر کام کر سکتا ہوں۔
یاد رہے چند روز قبل ایس ای سی پی کے 3 افسران علی عظیم اکرم، عابد حسین اور ماہین فاطمہ نے ایف آئی اے کے روبرو چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا اعتراف کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ظفر حجازی کی دفتر آمد، ریکارڈ ضائع کرنے کا خدشہ
ان کا کہنا تھا کہ یہ کام انہوں نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے ایما پر کیا۔ چیئرمین کی جانب سے چوہدری شوگر ملز کیس کی فائل بند کرنے کے لیے سخت دباؤ تھا، اور حکم عدولی پر انہوں نے مذکورہ افسران کو گلگت بلتستان سمیت دور دراز علاقوں میں تبادلوں کی دھمکی دی تھی۔
ریکارڈ ٹیمپرنگ کا انکشاف سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور تحقیقات کا حکم دے دیا۔
کیس کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ظفر حجازی نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی تھی۔ 11 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی 17 جولائی تک کی ان کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔