کوئٹہ : بلوچستان کے شہر تربت کے قریب سیکورٹی فورسز نےسولہ غیر ملکیوں سمیت اٹھارہ افراد کو بازیاب کرا لیا جبکہ کارروائی کے دوران دو افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شہر تربت کے قریب کیچ میں پچیس افراد کی دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل کے بعد سیکورٹی فورسز نے کارروائیاں تیز کر دیں۔
تربت کے علاقے دور بن میں سیکورٹی فورسز نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، کمین گاہ کی تلاشی لی گئی تو وہاں قیدی بناکر رکھے گئے تھے، جہاں سے سولہ غیر ملکیوں سمیت اٹھارہ افراد کو بازیاب کرالیا۔
بازیاب ہونیوالوں میں میں پندرہ کا افراد کا تعلق نائیجریا اور ایک کا یمن سے ہے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق مشتبہ افراد کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
مزید پڑھیں : تربت میں 20 افراد کا قتل: ایک اوراہم ملزم گرفتار، تعداد آٹھ ہوگئی
گذشتہ روز تربت میں بیس افراد کے قتل کے مقدمے میں گرفتارملزمان کی نشاندہی پر پولیس نے ایک اور اہم ملزم کو حراست میں لیا تھا۔
ایف آئی اے کے مطابق انسانی اسمگلر سہیل شکیل اٹھارہ نومبر کو تاجبان میں قتل کیے گئے پانچ افراد کا ایجنٹ تھا، ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ بھاری رقم کے عوض نوجوانوں کو جرمنی میں نوکری کا جھانسہ دے کر کوئٹہ میں اپنے بھائی کے پاس بھجواتا تھا۔
یاد رہے کہ تربت میں بیس افراد کی ہلاکت کے بعد ایف آئی اے نے فوری ایکشن لیتے ہوئے انسانی اسمگلروں کیخلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں، ملزم طالب سمیت اب تک آٹھ ملزمان کو گرفتا کیا جاچکا ہے۔
مزید پڑھیں : تربت سے 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد
واضح رہے پندرہ نومبر کو تربت کے علاقے گروک سے 15افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جبکہ اگلے روز تربت کے علاقے تجابان سے 5 مزید لاشیں ملی تھیں، تمام افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔