جمعہ, اپریل 25, 2025
اشتہار

67 ہزار نجی عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے وزیراعظم سے مدد طلب

اشتہار

حیرت انگیز

 67 ہزار نجی پاکستانی عازمین کا رواں سال حج سے محروم رہنے کا خدشہ ہے اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف سے مدد طلب کر لی گئی ہے۔

ہر مسلمان کا دیرینہ خواب میں سے ایک فریضہ حج کی ادائیگی ہوتی ہے اور اس کے لیے غریب ومتوسط طبقہ زندگی بھر کی جمع پونجی سے بچت کر کے رقم جمع کرتا ہے۔

پاکستان سے ہر سال ہزاروں عازمین سرکاری اور نجی طور پر فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے جاتے ہیں۔ تاہم رواں برس 95 ارب روپے جمع کرانے کے باوجود 67 ہزار نجی عازمین کے حج سے محروم رہنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے اور یہ معاملہ ملک میں حج سے متعلق سب سے بڑا اسکینڈل بن کر سامنے آیا ہے۔

اسی معاملے پر گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور نجی حج آپریٹرز کے نمائندوں نے ملاقات کی اور ان سے نجی عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے مدد طلب کی۔

اس ملاقات میں وفاقی وزیر مذہبی امور، سینیٹ کمیٹی کے ارکان اور حج آپریٹرز کے نمائندوں نے اپنے موقف سے وزیراعظم کو آگاہ کیا اور درخواست کی کہ وہ عازمین حج کے معاملے پر اپنا کردار ادا کریں اور نجی کوٹے کے عازمین کے لیے سعودی حکام سے اجازت لیں۔

وزیراعظم نے حج بحران پر نجی آپریٹرز سمیت وزارت مذہبی امور حکام پر برہمی کا اظہار کیا اور نجی عازمین کے معاملے پر ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

شہباز شریف نے کہا کہ پرائیویٹ اسکیم کے عازمین کا معاملہ ہمارے لیے باعث شرمندگی ہے۔ انہیں حج پر بھیجنے کے لیے سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے اور اس معاملے کے حل کے لیے جو ممکن ہوا وہ کریں گے۔

67 ہزار نجی عازمین کا حج سے محروم رہنے کا خدشہ! ذمہ دار کون؟

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں