نئی دہلی: پاکستان سے فرار ہو کر انڈیا جا بسنے والی سیما حیدر اور ان کے دوسرے شوہر سچن نے ہندو تہوا مہا کمبھ میں شرکت کرنے والے عقیدت مندوں کیلیے بڑا اعلان کر دیا۔
مہا کمبھ ہندو تہوا ہے جو ہر 12 سال بعد منعقد کیا جاتا ہے، اس بار تہوا میں شرکت کیلیے عقیدت مند بھارتی شہر پریاگ راج (الہ آباد) کا رُخ کر رہے ہیں۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیما حیدر کے وکیل اے پی سنگھ نے اپنے بیان میں بتایا کہ میری مؤکلہ خود مہا کمبھ میں شرکت نہیں کر سکتی کیونکہ وہ حاملہ ہیں۔
اے پی سنگھ نے بتایا کہ سیما حیدر اور سچن نے مہا کمبھ میں شرکت کرنے والے عقیدت مندوں کیلیے 51 کلو گائے کا دودھ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیما حیدر اور سچن کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع
اس بارے میں سچن نے بتایا کہ ہم دونوں تہوا میں شرکت کرنا چاہتے تھے لیکن میں نہیں جا سکتا کیونکہ میری بیوی حاملہ ہے اور مجھے ان کی دیکھ بھال کرنی ہے۔
سیما حیدر نے اپنے بیان میں کہا کہ چونکہ میں وہاں نہیں جا سکتی لہٰذا سوشل میڈیا، ٹیلی ویژن اور موبائل فون کے ذریعے درشن کروں گی، میری آپ سب سے گزارش ہے کہ مہا کمبھ ضرور دیکھیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کے صوبے سندھ سے تعلق رکھنے والی سیما حیدر سال 2023 میں اپنے چار بچوں کے ہمراہ نیپال کے راستے بھارت فرار ہوئیں۔
انہوں نے ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچن نامی نوجوان سے شادی کی جن سے ان کی دوستی آن لائن ویڈیو گیم کے ذریعے ہوئی تھی۔
دوسری جانب، خاتون کے پہلے شوہر غلام حیدر بچوں کی حوالگی کیلیے کوششیں کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے بھارت میں ایک وکیل کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیما حیدر اور سچن کے نام سے فراڈ!
دو روز قبل غلام حیدر نے بھارتی حکومت کے نام ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے ایپل کی کہ ان کی بچوں سے ملاقات اور حوالگی میں مدد کی جائے۔ انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے کے نام پیغام میں انصاف کی اپیل کی تھی۔
غلام حیدر نے کہا تھا کہ میں 2023 سے اپنے بچوں کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، ہم نے ایک بھارتی وکیل علی مومن کی خدمات حاصل کی ہیں اور وہاں کی عدالتوں میں قانونی کارروائی کیلیے پاور آف اٹارنی بھیج دیا ہے۔
ویڈیو پیغام میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک سال کا عرصہ گزر چکا لیکن معاملے اب بھی عدالت میں زیر التوا ہے اور میں نے 2023 سے اپنے بچوں کو نہیں دیکھا۔
’میں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مجھے انصاف فراہم کریں۔ میرے بچے اپنی ماں کی وجہ سے بھارت میں پھنس گئے ہیں۔ سیما حیدر زبردستی بچوں کے نام اور مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں‘۔
اس سے قبل برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سیما حیدر نے کہا تھا کہ انہوں نے ہندو مذہب اپنا لیا ہے اور پاکستان واپس نہیں جائیں گی۔ انہوں نے دعویٰ تھا کہ بچوں نے بھی ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے۔