سکھر: سانحہ چیئرنگ کراس لاہور کے بعد اب سانحہ سہون کے سہولت کار کو بھی گرفتار کرلیا گیا، ملزم کا تعلق خیرپور سے بتایا جارہا ہے، خودکش جیکٹ بھی شکارپور میں تیار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق سانحہ سہون کے معاملے میں آئی جی سندھ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ہفتے کو اجلاس میں بریفنگ دی تھی کہ سانحے میں کون ملوث ہے اور اس کے شواہد مل گئے ہیں جلد ملزمان تک پہنچ جائیں گے، اس دعوے کے فوری بعد پولیس کی جانب سے پیش رفت سامنے آگئی ہے۔
اسی سے متعلق: سہون دھماکا: ملزمان کہاں سے آئے؟ شواہد مل گئے
اطلاعات ہیں کہ پولیس نے درگاہ لعل شہباز قلندرؒ کے خودکش حملہ آور کو سہولت دینے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے، ملزم کا تعلق شکارپور کے حفیظ بروہی گروپ سے بتایا جارہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزم حفیظ بروہی گروپ لشکر جھنگوی چھوڑ کر داعش سے منسلک ہوچکا ہے، سیہون دھماکے کے لیے خودکش جیکٹ بھی شکارپور میں تیار کی گئی، حفیظ بروہی گروپ شکارپور بم دھماکوں میں بھی ملوث رہا ہے۔
مزید اطلاعات ہیں کہ سانحہ سہون کے خود کش بمبار کا تعلق بھی سانحہ لاہور کی طرح افغانستان سے ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں دہشت گردی کی نئی لہر آئی ہے جس کا آغاز لاہور چیئرنگ کراس دھماکے سے ہوا جس میں پندرہ افراد شہید ہوئے، دو روز قبل پنجاب پولیس نے باجوڑ کے رہائشی انوار کو گرفتار کیا ہے جس نے خودکش حملہ آور کو افغانستان سے لاہور لانے کا اعتراف کیا ہے، ملزم کا تعلق جماعت الاحرار سے ہے اور اس کا ویڈیو بیان جاری کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہورحملہ: خودکش حملہ آور کو لانے والا لنڈا بازار میں مقیم تھا
ملزم کی گرفتاری کے بعد پاک فوج نے افغان سرحد پر واقع جماعت الاحرار کے تربیتی کیمپس اور کمین گاہوں پر کارروائی کرتے ہوئے متعدد ٹھکانے تباہ کردیے ہیں جبکہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں تعینات امریکی افواج کے سربراہ جنرل نکولسن سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان سے دہشت گرد پاکستان آنے کا سلسلہ بند کرایا جائے۔
ساتھ ہی پاکستان نے 76 دہشت گردوں کی فہرست بھی افغانستان کے حوالے کی ہے جو افغانستان سے پاکستان میں کی جانے والی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔