اسلام آباد: قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی ججز کی تعداد بڑھانے اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی شق وار منظوری دے دی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کا بل پیش کیا جس کی شق وار منظوری دے دی گئی۔
تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت تین سے بڑھا کر پانچ سال کردی جائے گی۔
سینیٹ میں پاکستان ایئرفورس ایکٹ 1953 میں ترمیم اور پاکستان نیوی ایکٹ 1961 میں ترمیم کا بل بھی منظور کیا گیا۔
سینیٹ میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کرنے کا بل بھی منظور کرلیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تعداد 12 کرنے کا بل بھی منظور کیا گیا۔
اپوزیشن کی جانب سے بل کے خلاف نعرے بازی کی گئی، بل کی منظوری کے بعد سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
پی ٹی آئی کا ردعمل
قومی اسمبلی سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2024 اور آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کے بل کی منظوری کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ ان ترامیم کے بہت دوررس نتائج ہوں گے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کےخلاف یہی قوانین استعمال ہوں گے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت نے آج سپریم کورٹ پروسیجراینڈ پریکٹس ایکٹ میں ترمیم کی، حکومت نے آرمی ایکٹ، ایئرفورس اور نیوی ایکٹ میں بھی ترمیم کی۔
انھوں نے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو ٹائم نہیں دیا گیا، یہ قوانین ان کا پیچھا کریں گے، بدقسمتی سے ان بلز کے اثرات پاکستان کیلئے منفی ہونگے، یہ قانون سازی حکومت کیلئےاچھی نہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا جارہا، شہباز شریف اور پی پی کے خلاف یہی قوانین استعمال ہوں گے، پی پی اور ن لیگ کے پاس بھاگنے کا راستہ نہیں ہوگا۔