ہفتہ, جون 28, 2025
اشتہار

رواں سال حج سے محروم رہ جانے والے 67 ہزار پاکستانیوں کے لیے بڑی خبر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : حج سے محروم رہ جانے والے 67 ہزار پاکستانیوں کے لئے جمع کرائی گئی رقم کی واپسی کے حوالے سے بڑی خوشخبری آگئی۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹر عون عباس بپی کی صدارت میں وزارت مذہبی امور سب کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں 67 ہزار حجاج کرام اور مشاہیر سروسز سے متعلق 3 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا۔

چئیرمین کمیٹی سینیٹر عون عباس بپی نے سوال کیا کہ67 ہزار پاکستانی فریضہ حج سے محروم کیوں ہوئے ہوئے اور کتنے رقم سعودی حکومت کے پاس موجود ہیں اور یہ بھی کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز سے وہ پیسے کیسے واپس انک و ملیں گے؟

سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطاء الرحمن نے بتایا کہ پاکستان کو رواں سال سعودی حکومت کی جانب سے 179،210 حجاج کا کوٹہ میسر آیا، جس میں 90،830 حجاج کا کوٹہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے ذمہ آیا۔

سیکرٹری مذہبی امور کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے حج سال 2024-25 کے لئے پالیسی واضح کی، اس بار حج منظمہ کا کوٹہ صرف اس حج آپریٹر کو ملے گا کہ 500 سے 2000 لوگوں کے گروپ میں اپلائی کرے گا۔

انھوں نے کہا پاکستان میں کل اس وقت 903 حج آپریٹرز رجسٹرڈ ہیں، جس میں سے کسی بھی حج آپریٹر کی اہلیت 500 افراد کے انتظامات سنھبالنے کی نہیں ۔اس حوالے سے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو مختلف خطوط کے ذریعے آگاہ کیا گیا کہ نئی سعودی پالیسی کے تحت صرف وہی حج آپریٹر اپلائی کرسکتا ہے جو 500 سے 2000 افراد کا گروپ مینج کرسکے۔

سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کی تنظم حج آپریٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ہوپ) نے سندھ ہائیکورٹ سے اس فیصلہ کے خلاف حکم امتناعی لے لیا ، جس کو بعد از 7 جنوری 2025 میں قائمہ کمیٹی کی سفارش پر ہوپ نے واپس لیا۔

ڈاکٹر عطاء الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ جب تک سب ممکن ہوا تب تک سعودی حکومت کی فراہم کردہ ڈیڈ لائن بھی قریب آ چکی تھی لیکن حکم امتناعی کے درمیان ہوپ کی جانب سے 50 ملین ریال پاکستانی حج مشن کے اکاونٹ میں جمع کیا جائے چکے تھے اور 7 جنوری کے حکم امتناحی واپس لینے کے بعد وزارت نے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو احکامات جاری کئے ۔

سیکرٹری مذہبی امور کے مطابق حج اپریٹرز کو بتایا گیا کہ جلد از جلد نئی سعودی حکومت پالیسی کے تحت اپنے پیسے مقررہ سعودی اکاونٹ میں جمع کروائیں، حکومت نے اسٹیٹ بینک کو 3 لاکھ ڈالر یومیہ کے حساب سے سعودی عرب پیسے بھیجنے کی منظوری بھی دے دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہوپ کی جانب سے 903 رجسٹرڈ حج آپریٹرز نے آپس میں مختلف آپریٹرز کا کلسٹرز بنا کر 41 آپریٹرز کی فہرست فراہم کی جس کو ہماری جانب سے کدانہ اور طوافہ سروسز کے حوالے سے کام کرنے کی باضابطہ اجازت دے دی گئی لیکن 14 فروری 2025 تک ہوپ کی جانب سے صرف 187 ملین ریال ہی اوپیپ کے اکاونٹ میں جمع کروائے گئے ۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی حکومت کا کہنا تھا کہ جس بھی حاجی کے 14 فروری تک مکمل 14 ہزار ریال جمع ہوں گے اور صرف وہی شخص اس سال حج کرنے کا اہل ہوگا تاہم پرائیویٹ حج آپریٹرز کی جانب سے 90 ہزار سے زائد کوٹہ کے برعکس صرف 63،844 افراد نے رجسٹریشن کروائی، 26986 افراد کے مکمل پیسے جمع ہوئے تھے اور سعودی حکومت کے پالیسی کے مطابق یہی 26986 افراد ہی حج کرسکے۔

ڈائریکٹر جنرل حج عبدالوہاب سومرو کا موقف تھا کہ پاکستان حجاج پرائیویٹ حج آپریٹرز تنظیم ک جانب سے ابتک 667 ملین ریال سعودی اکاونٹ میں بھیجے گئے ،اب 489 ملین ریال یعنی پاکستانی 36 ارب روپے سعودی عرب میں موجود ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل حج نے بتایا کہ سعودی حکومت نے 14 فروری کی رات کو پیسے جمع کروانے کے لیے مزید 2 دن کی مہلت فراہم کی لیکن ہوپ کی جانب سے پیسے جمع نہیں کروائے گئے اور پھر 20 فروری کو 2 دن کی مزید مہلت فراہم کی گئی۔

ڈائریکٹر جنرل حج کے مطابق 22 فروری کو سعودی حکومت کی حجاج کرام کے حوالے سے پیسے جمع کروانے کی تاریخ کا اختتام ہو گیا۔

سینیٹر دنیش کمار نے سوال کیا کہ اس طرح کی باتیں صرف وقت ضائع کرنے کے لیے ہیں ہمیں یہ بتایا جائے یہ اتنی بڑی غفلت ہوئی کیسے اور 67 ہزار پاکستانی اپنا مذہبی فریضہ ادا ء کرنے سے محروم رہ گئے۔

سینیٹر بشری انجم بٹ نے ہوپ نمائندوں کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا پرائیویٹ حج آپریٹز کے حوالے اوورسیز پاکستانی شدید شکایت کررہے ہیں ۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر عون عباس بپی نے ہدایت کی کہ 15 اگست تک ہر حال میں سعودی عر ب میں متاثرین کے 36.43 ارب روپے واپس کیے جائیں اور یہ پیسے بغیر کسی کٹوتی کے پورے واپس کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ 41 پرائیویٹ حج آپریٹرز سے فہرست منگوائی جائے کہ کس کس نے کتنے پیسے دیئے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 40 ہزار افراد جن کے پیسے سعودی عرب میں موجود ہیں، ان کو ان کے پیسے واپس کیے جائیں اور فہرست کمیٹی کو بھی فراہم کی جائے۔

چیئرمین کمیٹی نے 2025-26 پالیسی سے بروقت عوام کو آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس بات کا تعین کرے کہ مستقبل میں پرائیویٹ حج آپریٹرز کے لیے کس طرح قوانین لاگو کیے جائیں، اس کا مقصد یہ ہے کہ مستقبل میں ایسے معاملہ دوبارہ پیش نہ آئے۔

اجلاس میں سینیٹر بشری انجم بٹ اور سینیٹر دنیش کمار سمیت وفاقی سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطاء الرحمن ،ڈائریکٹر جنرل حج عبدالواہاب سومرو سمیت وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں