سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون میں آئین میں لفظ پرسن کے ساتھ ٹرانس جیندر کو شامل کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون کا اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا جس میں سینیٹر فوزیہ ارشد کے ترمیمی بل پر غور کیا گیا جس میں آئین میں لفظ پرسن کے ساتھ ٹرانس جینڈر شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس تجویز کی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور جے یو آئی سینیٹر کامران مرتضیٰ نے مخالفت کی۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ پالیسی اور قانون کے مطابق ٹرنسجینڈر برابر کے شہری ہیں۔
اجلاس میں ایم کیو ایم کی سینیٹر خالدہ ادیب کے ترمیمی بل پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اس بل میں ترقیاتی فنڈز وفاق سے براہ راست لوکل گورنمنٹ کو دیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ خالدہ ادیب کا بل اہم ہے، وزیر قانون آرٹیکل 14 اے کے حوالے سے تجویز دیں۔
اجلاس میں خلیل طاہر سندھو نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اقلیتی خواتین نشستوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوا جب کہ باقی نشستوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ دنیش کمار نے کہا کہ اقلیتی خواتین کی نشستوں میں سے ایک، ایک نشست چاروں صوبوں کی بھی ہونی چاہیے۔