اسلام آباد : میڈیا میں سرکاری اشتہارات دینے پر اپوزیشن اراکین نے سینیٹ میں شدید احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔ سینیٹراعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ اشتہارات عدلیہ پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہیں، وزیراعظم کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں بھی پاناما لیکس کا ہنگامہ جاری ہے، حکومت کی طرف سے میڈیا پر سرکاری اشتہارات چلائے جانے پر اپوزیشن اراکین ناراض ہوگئے، اپوزیشن نے پہلے چئیرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور پھر اجلاس سے واک آوٹ گئے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتراز احسن نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مقدمہ درج کیا جاۓ، وہ سرکاری وسائل کا ناجائز اور بے دریغ استعمال کر رہے ہیں، حکومت سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
میڈیا پر چلائے جانے والے اشتہارات عدلیہ پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے، اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے جمع کرایا گیا بل منظورکیا جائے۔
اعتزازاحسن نے کہا کہ وزیراعظم اوران کا خاندان پانامہ لیکس میں پکڑے گئے ہیں ۔ پانامہ میں حسن نواز، حسین نواز اور مریم کے نام موجود ہیں۔ جوپیمانہ یوسف رضا گیلانی کے لیے تھا وہی نواز شریف کے لیے بھی ہونا چاہئیے۔
اس سے قبل جب مستعفی وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید سینیٹ میں آئے تو ان کا خیر مقدم کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے پرویز رشید کو پیغام دیا کہ پورا سینیٹ ان کے ساتھ ہے وہ چاہیں تویہ معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹرز کے بارے میں تحقیقات سینیٹ کی اخلاقیات کمیٹی کے ذریعے ہونی چاہیے۔