اسلام آباد: سینیٹ کا پارلیمانی سال مکمل نہ ہونے کا خدشہ ہے، پارلیمانی سال میں مطلوبہ تعداد میں اجلاس نہیں ہو سکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ کے اجلاس بلانے کے لیے حکومت کو تیسری بار یاد دہانی خط لکھ دیا ہے، انھوں نے خط میں لکھا کہ آئینی تقاضا پورا کرنے کے لیے سینیٹ اجلاس بلایا جائے۔
وزارت پارلیمانی امور کو خط میں صادق سنجرانی نے لکھا کہ آئین کے مطابق مزید 54 روز اجلاس بلانا ضروری ہے، فوری اجلاس نہ بلایا گیا تو آئینی تقاضا پورا کرنے میں ناکام رہیں گے، آئینی خلاف ورزی سے بچنے کے لیے اجلاس 54 روز جاری رکھنا ضروری ہے۔
خط کے متن کے مطابق رواں سال 10 ماہ میں سینیٹ کے صرف 56 روز اجلاس منعقد کیے جا سکے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو تحریک عدم اعتماد کا بھی سامنا رہا، عید الفطر کے بعد اپوزیشن کی جانب سے صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا۔
یکم اگست کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی، تحریک کے حق میں ارکانِ سینیٹ کو کھڑے ہونے کی ہدایت کی گئی جس پر 64 ارکان نے کھڑے ہو کر تحریک کی حمایت کی تھی، تاہم قرارداد کے حق میں خفیہ رائے شماری میں صرف 50 ووٹ پڑے اور مطلوبہ ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے کے سبب قرار داد مسترد کر دی گئی۔