اسلام آباد : سینٹ نے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی اور بھارت کی طرف سے کشمیر کا سٹیٹس تبدیل کرنے کے اقدام کو یکسر مسترد کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا ، قائد ایوان شبلی فراز نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد پیش کی ۔
قرارداد میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کی مذمت کی گئی اور کہا گیا مودی کا ایجنڈا جرمن نازی کا ایجنڈا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں.
قرارداد میں کہا گیا کہ نریندر مودی کے کشمیر میں اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی منافی ہے، کشمیر میں غیر قانونی طور پر کرفیو نافذ کیا گیا ہے اور یہ مطالبہ کیا گیا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کیا جائے۔
قرارداد میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے ہر فورم کا استعمال کیا جائے۔اس سے قبل کشمیر پر بحث بھی ایوان میں جاری رہی جبکہ اراکین نے اس بات پر زور دیا کہ مودی حکومت کو موثر اور عملی جواب دینے کی ضرورت ہے۔
مشاہد سید،رضا ربانی،رحمان ملک،عبدلغفور حیدری اور دیگر نے کہا کہ ہمیں اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے۔ہم متحد ہو کر کشمیر کی لڑائی موثر طریقے سے لڑ سکتے ہیں ، ہمیں کشمیر ایشو پر ایک کمیٹی یا ٹاسک فورس تشکیل دیے جانے کی ضرورت ہے، وزیراعظم مودی کے لیے تقریروں کا وقت گزر چکا اب ایکشن کا وقت آچکاہے۔
بعد ازاں سینیٹ اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔